Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سردیوں میں گیس صبح، دوپہر اور شام کو فراہم کی جائے گی: حماد اظہر

وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا کہ سردیوں میں  گھریلو صارفین کو دن میں تین اوقات گیس کی سپلائی کو یقینی بنایا جائے گا۔
جمعے کو سینیٹ اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ ’ایل این جی پاکستان ایل این جی بورڈ کے ذریعے خریدی جاتی ہے۔ نومبر اور دسمبر کے لیے 11 مزید کارگوز لیے ہیں۔ پاکستان میں 28 فیصد گھرانوں کوگیس ملتی ہے۔ 70 فیصد سے زائد گھرانوں کو گیس کی فراہمی نہیں ہو پاتی۔ گیس بحران کا تعلق ایل این جی سے نہیں ہے۔ کوشش کر رہے ہیں ڈومیسٹک اور انڈسٹریل دونوں سیکٹرز کو گیس فراہم ہو۔‘
وزیر توانائی نے گیس صارفین کو آگاہ کیا کہ سردیوں میں دن میں تین دفعہ گیس فراہم ہو گی۔ گیس صبح، دوپہر اور رات کا کھانا بنانے کے اوقات میں ہی ہوگی۔
حماد اظہر نے بتایا کہ روس کے ساتھ گیس پائپ لائن کے حوالے معاملات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ مذاکرات کے نئے دور کے لیے دو سے تین روز میں روس کا وفد دوبارہ آئے گا۔
اس حوالے سے شیری رحمان نے کہا کہ ’ملک میں گیس کی قیمتوں کا بحران ہے۔ گیس کی قیمت میں 300 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے اور گیس کی بھی کمی ہے۔ ایل این جی کارگو کے حوالے سے اتنا بڑا سکینڈل آیا ہے معاملے کی تحقیقات کیوں نہیں ہوئی؟ نیب اور اوگرا کیوں خاموش ہے؟‘
اپوزیشن نے حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان میں آپ کھانا نہیں بنا سکیں گے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ گیس بحران کا واحد حل ایران پاکستان گیس پائپ لائن ہے۔ آپ نے ایل این جی پر شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کو جیل میں ڈالا اور اب اس سے مہنگی گیس خرید رہے ہیں۔ ان کے خلاف نیب میں کون جائے گا؟

جون 2019 میں سرکاری قرضہ  اضافے سے  32.7 کھرب روپے ہو گیا (فوٹو اے ایف پی)

دوسری جانب وزارت خزانہ کی جانب سے سینیٹ کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کے سال 2018 سے 2021 کے دوران لیے گئے سرکاری قرضوں میں 16 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ جون 2018  میں سرکاری قرضہ 25 ہزار ارب  روپے  تھا۔ جون 2019 میں سرکاری قرضہ  اضافے سے  32.7 کھرب روپے ہو گیا۔ جون 2020 میں سرکاری قرضہ 36.4 کھرب روپے ہو گیا۔ جون 2021 میں سرکاری  قرضہ 39.9 کھرب روپے ہو گیا۔ اگست 2021 میں سرکاری قرضہ 41 ہزار ارب روپے ہے
وزارت خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ حکومت قرضوں پر سود کی مد میں سات ہزار 460 ارب روپے ادا کر چکی ہے  جو گذشتہ تین سال کے دوران سرکاری قرضوں میں ہونے والے اضافے کا نصف ہے۔

شیئر: