پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے لاہور میں انسانی حقوق کی ممتاز وکیل عاصمہ جہانگیر کی یاد میں منعقد کانفرنس میں نواز شریف کی تقریر کی وجہ سے شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا ہے انہیں مدعو کیا گیا تھا لیکن کانفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی متوقع تقریر کی وجہ سے شرکت سے معذرت کی۔
مزید پڑھیں
-
2018ء کا انسانی حقوق ایوارڈ عاصمہ جہانگیر کے نامNode ID: 362016
-
تحریک طالبان اگر آئین کو تسلیم کرے تو موقع دیں گے: فواد چوہدریNode ID: 616886
-
الیکشن کمیشن کے خلاف بیان، فواد چوہدری نے معافی مانگ لیNode ID: 618916
خیال رہے کہ سنیچر کو چیف جسٹس گلزار احمد نے لاہور میں دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔ اس کانفرنس میں ملک بھر سے ججز، وکلاء، انسانی حقوق کے کارکنان اور سیاستدان شرکت کر رہے ہیں۔
اتوار کو اس کانفرنس کے دوسرے روز اختتامی سیشن سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے لندن سے خطاب کرنا ہے۔
وزیر اطلاعات نے نواز شریف کو اس کانفرنس میں مدعو کرنے کو ’ملک اور آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف‘ قرار دیا۔
آج عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مجھے مدعو کیا گیا تھا مجھے بتایا گیا ہے کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریر سے ہو گا، ظاہر ہے یہ ملک اور آئین کا مذاق آڑانے کے مترادف ہے میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 21, 2021
ان کا کہنا تھا کہ ’آج عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مجھے مدعو کیا گیا تھا، مجھے بتایا گیا ہے کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریرسے ہوگا۔‘
’ظاہر ہے یہ ملک اور آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔‘
ایک اور ٹویٹ میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کو مشورہ دیا ہے کہ ان کو غیر جانبدار رہنا چاہیے تب ہی وہ کردار ادا کر سکتے ہیں۔‘
Advised SCBA that they should remain neutral only than Lawyers can contribute! Conference addressed by CJP and senior Judges is concluding with speech by an absconder it’s nothing but a contempt of Judges and Judiciary ……
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 21, 2021
’ایک کانفرنس جس میں چیف جسٹس اور دیگر سینیئر ججز نے خطاب کیا اس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریر سے کروانا ججوں اور عدلیہ کی توہین ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایک ’سزا یافتہ مفرور‘ ملزم کو کانفرنس میں مدعو کرنا اس تقریب کے آرگنائزرز کی غیرجانبداری پر شبہات پیدا کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معزز جج صاحبان کو ایسی سیاسی تقاریب سے دور رہنا چاہیے۔
Having a absconder and convict speak at a conference where CJP and senior judges of superior judiciary n members of Bar have spoken creates serious doubts on impartiality of organisers but also makes it clear that Hon’ble judges should remain clear of such politicised gatherings
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) November 21, 2021
شہزاد اکبر کو جواب دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے طنز کیا کہ ’عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نہ بلانے پر سلیکٹد تکلیف میں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آئین شکن، جمہوریت دشمن، آزاد عدلیہ کے مجرم، میڈیا کے حقوق کے غاصب ٹولے کے مقدر میں جلنا، طعنے دینا اور الزام لگانا لکھا ہے۔‘
عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نہ بلانے پر سلیکٹڈ تکلیف میں ہے۔ آئین شکن، جمہوریت دشمن، آزاد عدلیہ کے مجرم، میڈیا کے حقوق کے غاصب ٹولے کے مقدر میں جلنا، طعنے دینا اور الزام لگانا لکھا ہے۔ انکے حصے میں عوام کی بددعائیں ہیں، آئین وجمہوریت اور سچائی پر کاربند طبقات کا عدم اعتماد ہے۔ https://t.co/fXh2wLCcXA
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) November 21, 2021