Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان نے سیریز جیتی اور محمد اللہ نے دل جیت لیے‘

پاکستان نے بنگلہ دیش کو ٹیسرے ٹی20 میچ میں پانچ وکٹوں سے شکست دے کر سیریز تین صفر سے جیت لی ہے لیکن اس میچ کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستانی کھلاڑیوں سے زیادہ بنگلہ دیش کے کپتان محمداللہ کے حوالے سے گفتگو ہو رہی ہے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے میچ کے دوران پاکستانی اننگز کا بیسواں اور آخری اوور شروع ہوا تو پاکستان کو جیتنے کے لیے چھ گیندوں پر آٹھ رنز درکار تھے جب کہ وکٹ پر حیدر علی اور سرفراز احمد موجود تھے۔
بولنگ کرنے آئے بنگلہ دیش کے کپتان محمداللہ اور ان کی پہلی گیند پر سرفراز احمد کوئی رن نہ بنا سکے اور دوسری گیند پر ڈیپ مڈوکٹ پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ تیسری گیند پر حیدر علی بھی پویلین واپس لوٹ گئے۔
محمد اللہ ہیٹ ٹرک پر تھے، پاکستان کی چار وکٹیں گرچکی تھیں اور پاکستان کو تین گیندوں پر اب آٹھ رنز درکار تھے۔
اس مرحلے پر افتخار احمد بیٹنگ کرنے آئے اور بولر کے سر کے اوپر سے 90 میٹر کا چھکا لگا دیا۔ اب پاکستان کو دو گیندوں پر دو رنز درکار تھے لیکن محمداللہ نے افتخار کو بھی آؤٹ کردیا۔
میچ کی آخری گیند پھینکی جانے لگی تو محمداللہ کا سامنا کررہے تھے محمد نواز اور اب ایک گیند پر دو رنز درکار تھے۔
محمد نواز فیلڈ پلیسمنٹ دیکھ رہے تھے کہ محمداللہ نے گیند کرائی، بولر کے ہاتھ سے نکل کر گیند وکٹوں کی جانب بڑھی تو محمد نواز شاٹ کھیلنے کے بجائے اچانک سامنے سے ہٹ گئے جس کے بعد گیند وکٹوں پر لگی۔
میچ میں متوقع جیت اور اوور میں چوتھی وکٹ گرنے پر بنگلہ دیشی وکٹ کیپر نے جیت کی خوشیاں منانی شروع کردیں، اس دوران محمد نواز معاملہ سمجھنے کی کوشش میں یہاں وہاں دیکھتے ہوئے شاید یہ کہہ رہے تھے کہ میں تو گیند کھیلنے کے لیے پوری طرح تیار ہی نہیں تھا۔
محمد اللہ نے محمد نواز سے شاید یہی پوچھا کہ کیا آپ گیند کھیلنے کے لیے تیار نہیں تھے؟ جس کا جواب محمد نواز نے نفی میں دیا اور اس کے بعد محمد اللہ امپائر کی مداخلت سے قبل ہی دوبارہ گیند کرانے واپس چلے گئے۔
آخری گیند دوبارہ کرائی گئی اور محمد نواز نے چوکا لگا کر پاکستان کو میچ جتوا دیا، اس کے ساتھ ہی نہ صرف گرین شرٹس نے بنگلہ دیش کے خلاف کلین سویب کیا بلکہ یہ پہلا موقع بنا کہ کسی مہمان ٹیم نے بنگال ٹائیگرز کو ان کی سرزمین پر تین صفر سے شکست دی ہے۔
محمد اللہ نے امپائر یا محمد نواز سے کسی بھی قسم کی بحث نہیں کی اور ان کے اس عمل کو سوشل میڈیا پر سراہا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا صارف شاہد ہاشمی نے محمد اللہ کے اس عمل کو ’گریٹ سپورٹس مین شپ‘ قرار دیا۔

احمر نجیب راجا نے لکھا کہ ’پاکستان نے سیریز جیتی اور محمد اللہ نے دل جیت لیے۔‘

زین قاسمی نامی صارف نے محمد اللہ کی تعریف کی اور کہا کہ ’یہ درست نہیں ہوگا اگر ہم بنگلہ دیش کے لوگوں کی، کراؤڈ کی اور ٹیم کی اس سیریز کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کو دی گئی سپورٹ کی تعریف نہ کریں۔‘

سادیہ سعید نامی صارف نے لکھا کہ محمد اللہ نے ’سپرٹ آف کرکٹ‘ دکھائی ہے۔

میچ کے بعد پاکستانی کرکٹر محمد نواز نے معاملے پر گفتگو کی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ گارڈ لے رہے تھے کہ گیند پھینک دی گئی جس کی وجہ سے وہ درست طریقے سے اس کا اندازہ نہیں کر سکتے تھے۔
ٹی20 ورلڈ کپ کے فورا بعد بنگلہ دیش کے دورے پر پہنچنے والی پاکستانی ٹیم کو مقامی شائقین کی جانب سے بھرپور پزیرائی ملی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اور دیگر ذرائع سے سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح ہے کہ پاکستانی ٹیم کے راستے پر موجود شائقین ٹیم کو گزرتا دیکھ کر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

شیئر: