Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اکیلا اور خوفزدہ  ٹرک ڈرائیور دو دن بعد صحرا سے بچ نکلا

برق ریسکیو صحرا میں کھوئے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے وقف ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے وسیع ریگستان میں ایک ٹرک ویران راستے پر دو دن تک پھنسا رہا جس کے بعد  ڈرائیور کو ریسکیو ٹیم نے سگنل ملنے پر یقینی موت سے بچا لیا۔
عرب نیوز کے مطابق جنید محی الدین نامی ٹرک ڈرائیور دارالحکومت ریاض سے بحیرہ احمر کے ساحلی شہر کی جانب رواں دواں تھا جب صحرائی راستے کی جانب نکل آنے کے بعد ناہموارعلاقے میں اس کا ٹرک ریت میں دھنس گیا۔
ڈرائیور کے بقول چار ٹن مختلف خوراک سے لدا یہ ٹرک سڑک سے تقریبا 50 کلومیٹر دور تھا جب وہ راستہ بھول گیا اور اس مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ اس وقت ان کے قریب کوئی دوسری گاڑی نظر نہیں آرہی تھی۔
لمبی مسافت کو کم کرنے کی غرض سے ٹرک ڈرائیور کبھی کبھار ریگستان کا ایسا راستہ عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے وقت کی بچت ہو سکے۔
تن تنہا اور اس صحرا میں مدد کے لیے کسی کو  پکارنے سے قاصر محی الدین کی حالت جلد ہی خراب ہونا شروع ہو گئی اور وہ  مایوس ہونے لگا۔
ڈرائیور نے بتایا کہ سورج کی تمازت سے اور بیابان علاقے میں رات کے وقت انجانے خوف اور صحرائی و جنگلی جانوروں سےبچنے کے لیے اپنی گاڑی میں ہی پناہ لی۔
محی الدین نے مزید  بتایا کہ اس مکمل خاموشی کے درمیان میں خود کو تنہا اور خوفزدہ محسوس کر رہا تھا۔ اس دوران میں نے دور سے صحرائی بھیڑیوں کی خوفناک آوازیں بھی سنیں۔
محی الدین نے صحرا میں دو دن تنہا گزارے لیکن پھر خوش قسمتی سے اچانک ایک ایسا شخص نظر آیا جس نے اسے کھانے کی پیشکش کی۔

سعودیوں کے لیے کسی ضرورت مند کی مدد کرنا کوئی عام بات ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

ایسے مسافر جو بہت طویل مسافت کے درمیان اس راستے کا رخ کرتے ہیں کبھی کبھار ہی ایسے بیابان علاقے کو عبور کرتے نظر آتے ہیں۔
محی الدین کو اس کے اجنبی رہبرنے تجویز پیش کی کہ اس پریشانی سے نکلنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ قریب ہی اونچے ٹیلے پر جا کر اپنے موبائل کے سگنل حاصل کرنے کی کوشش کی جائے۔
انجان مسافر نے محی الدین کو خوراک اور پانی پیش کیا جس سے اس کی جان میں جان آئی۔
ذیابیطس کے مریض محی الدین نے خوراک اور پانی ملنے کے بعد کچھ تقویت آنے پر2 کلومیٹر کا سفر پیدل طے کیا۔
بعد ازاں مسافر کی ٹیلے پر موبائل سگنل کے ذریعے سعودی سول ڈیفنس سے رابطہ کرنے کی تجویز کامیاب رہی اور ریسکیو ٹیم نے اس کا رابطہ قریبی برق ریسکیو سے کرا دیا۔
واضح رہے کہ برق ریسکیو ایک ایسا گروپ ہے جو صحرا میں کھوئے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے وقف ہے۔

طویل مسافت کے درمیان کبھی کبھار ہی بیابان علاقے کو عبور کرتے ہیں۔ (فوٹو ٹوئٹر)

ریسکیو کی ایک ویڈیو جو  محی الدین نے  ہی بنائی ہے، اس میں برق  گروپ کی گاڑیاں قریب آتے ہوئے اور ٹرک ڈرائیور کو خوشی کے الفاظ دہراتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس ویڈیو میں محی الدین جذباتی طور پر اپنے ریسکیوز کا خیرمقدم کرتے ہوئے نظر آتے ہیں جنہوں نے اسے سلام کیا اور پھر گلے لگایا۔
برق ریسکیو کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ ہونے کے بعد اس ویڈیو نے مملکت میں سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر توجہ مبذول کرائی۔
ایک شخص نے ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اس کا مشاہدہ کیا ہےکہ سعودیوں کے لیے کسی ضرورت مند کی مدد کرنا عام بات ہے۔
 

شیئر: