شاہرا ہ کی شروعات الاحسا کمشنری کے حرض مقام سے ہوتی ہے اور یہ بطحا سے گزرتی ہے۔
سعودی عرب اور امارات کے بالمقابل سرحدوں سے ہوتے ہوئے سلطنت عمان کے سرحدی علاقے تک پہنچ جاتی ہے۔ سعودی عرب میں اس شاہراہ کی لمبائی 564 کلو میٹر کے لگ بھگ ہے۔
یہ شاہراہ دونوں ملکوں کی بری سرحدی چوکی پر واقع مکمل انتظامی و رہائشی شہر پر جاکر ختم ہوتی ہے۔
سعودی، عمانی شاہراہ تعمیر کرنے کے لیے الربع الخالی صحرا سے 130 ملین مکعب میٹر ریت ہٹائی گئی ہے۔ الربع الخالی صحرا کے ریت کی خاصیت یہ ہے کہ یہ ایک جگہ نہیں ٹھہرتی بلکہ متحرک رہتی ہے۔
سعودی عرب نے اپنے علاقے میں شاہراہ کی تیاری میں 1.3 ملین ورکنگ آورز لگائے اور 650 بھاری مشینیں استعمال کی گئی ہیں۔
شاہراہ کو ہموار کرنے کے لیے دس لاکھ مکعب میٹر تارکول استعمال کیا گیا جبکہ شاہراہ کے آخری 30 کلو میٹر پر روشنی کا بھی انتظام ہے۔
یاد رہے کہ یہ شاہراہ 800 کلو میٹر لمبی ہے۔ اس سے قبل دونوں ملکوں کا بری سفر 18 گھنٹے میں طے ہوتا تھا اب چھ گھنٹے میں ہوگا۔ اب مملکت سے عمان جانے کے لیے متحدہ عرب امارات سے گزرنا پڑے گا۔
سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق کے مملکت کے دورے کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں ایک اہم بات یہ کہی گئی ہے کہ دونوں ملکوں کو جوڑنے والی شاہراہ کو جلد کھولنے کا اہتمام کیا جائے گا۔