’فٹ بالر ڈیاگو میراڈونا کو دل کے بغیر دفن کیا گیا‘
ڈاکٹروں کی غلطی کو ڈیاگو میراڈونا کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ارجنٹینا کے نیورو لاجسٹ اور ٹی وی میزبان نیلسن کاسٹرو نے کہا ہے کہ لیجینڈ فٹ بالر ڈیاگو میراڈونا کی تدفین کے وقت ان کا دل تابوت میں موجود نہیں تھا۔
خبر رساں ایجنسی میرکو پریس کے مطابق میراڈونا کی پہلی برسی سے ایک دن قبل نیلسن کاسٹرو نے ٹی وی شو کے دوران کہا کہ 'میراڈونا کے دل کو جسم سے نکال دیا گیا تھا تاکہ موت کی وجوہات جاننے کے لیے مزید طبی جائزہ لیا جا سکے۔'
خیال رہے کہ ڈاکٹروں کی غلطی کو ڈیاگو میراڈونا کی بے وقت موت کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔
نیورو لاجسٹ نیلسن کاسٹرو لیجینڈ فٹ بالر سے متعلق کتاب بھی شائع کر رہے ہیں جن میں وہ میراڈونا کی صحت سے متعلق ڈیٹا سامنے لائیں گے۔ کتاب میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 'میراڈونا کو دل کے بغیر ہی دفن کیا گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ارجنٹینا کے سپورٹس کلب جمناسیا نے میراڈونا کا دل چوری کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس کو ناکام بنا دیا گیا۔'
’یہ معلوم ہو گیا تھا کہ ایسا ہوگا، لہٰذا مزید طبی جائزے کے لیے ان کا دل جسم سے نکال لیا گیا تھا کیونکہ میراڈونا کی موت کے تعین کرنے کے لیے یہ بہت ضروری تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’معلومات یہی ہیں کہ انہیں دل کے بغیر دفن کیا گیا ہے۔‘
نیورو لاجسٹ نیلسن کاسٹرو نے واضح کیا کہ میراڈونا کے دل کا وزن ’آدھا کلوگرام تھا‘ جبکہ ایک عام فرد کے دل کا وزن 300 گرام ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میراڈونا کو لاحق دل کی بیماریوں کے علاوہ ان کے دل کا سائز بھی بڑا تھا۔
اپنی کتاب میں نیلسن کاسٹرو نے میراڈونا کی صحت سے متعلق لکھا کہ ان کے دل کے ڈاکٹر نے کہا تھا کہ میراڈونا کا جسم بیماریوں کا مقابلہ کرنے کی خاص صلاحیت رکھتا ہے، اگر ان کی جگہ کوئی اور ہوتا تو اس کی موت واقع ہو جاتی، لیکن مسئلہ یہ تھا کہ میراڈونا کبھی بھی نہیں چاہتے تھے کہ ان کی صحت زیادہ عرصے تک بحال رہے۔