سٹیپی ایگلز: سندھ میں بازیاب کرائے گئے نایاب نسل کے دو عقابوں کو آزاد کر دیا گیا
سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے جون کے مہینے میں بازیاب کیے گئے نایاب اور معدوم ہونے والی نسل کے دو عقابوں کی چھ مہینے تک نگہداشت کرنے کے بعد فطری ماحول میں چھوڑ دیا ہے۔
پیر کو سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ادارے نے پہلی بار سیٹلائٹ ٹریکٹرز کا استعمال کیا ہے جو ان عقابوں کی پشت پر نصب کیے گئے اور جس سے ان کے مقام، رفتار، غذا اور ماحول کے درجہ حرارت وغیرہ کے بارے میں سائنسی معلومات حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
’یہ عقاب کراچی صدر کے ایمپریس مارکیٹ میں واقع ایک دکان میں غیر قانونی طور پر فروخت کے لیے رکھے گئے تھے اور انتہائی خستہ حالت میں تھے۔ اطلاع ملنے پر وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے مذکورہ دکان پر چھاپہ مارا اور انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔‘
بعد ازاں ’ریپرٹر سنٹر فار ری ہیبلیٹیشن اینڈ کنزرویشن‘ کے تکنیکی تعاون سے مذکورہ عقابوں کی صحت یابی عمل میں لائی گئی۔
یاد رہے یہ مہمان پرندے ہر سال خزاں کے موسم میں روس اور منگولیا سے ہجرت کر کے سندھ اور ملحقہ علاقوں میں موسم سرما گزارتے ہیں اور بہار کے آغاز میں افزائش نسل کے لیے واپس ٹھنڈے علاقوں میں چلے جاتے ہیں۔
’سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے اس سے قبل بھی کئی اقدامات کیے ہیں۔‘
آزاد کیے جانے والے سٹیپی ایگلز میں ایک نر اور ایک مادہ تھی جن کو ’صدورو‘ اور ’صدوری‘ کے نام سے یاد کیا جائے گا۔