Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ اور چین میں ہائپر سونک ہتھیاروں کی دوڑ جاری

رواں سال پینٹاگون نے ملی جلی کامیابی کے ساتھ ہائپرسونک ہتھیاروں کے کئی تجربات کیے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
امریکی فضائیہ کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین انتہائی مہلک ہائپرسونک ہتھیاروں کی تیاری کے لیے اسلحہ کی دوڑ میں مصروف ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بیجنگ اور واشنگٹن تیز رفتار اور جدید ترین ہتھیاروں کی زیادہ سے زیادہ تیاری اور انہیں ٹیسٹ کر رہے ہیں۔
منگل کو ایئر فورس کے سیکریٹری فرینک کینڈل نے کہا کہ 'اسلحے کی دوڑ ہے، ضروری نہیں کہ تعداد میں اضافہ ہو، بلکہ معیار میں بہتری آئے۔'
'یہ ہتھیاروں کی دوڑ ہے، جو کافی عرصے سے جاری ہے چینی اس معاملے میں بہت جارحانہ ہیں۔‘
اکتوبر میں امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی نے چینی ہائپرسونک ہتھیاروں کے ٹیسٹ کی تصدیق کی تھی، جس کے بارے میں فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیجنگ کی جانب سے زمین کے گرد چکر لگانے والے نظام دکھائی دیتا ہے جو امریکی میزائل سے بچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
رواں سال پینٹاگون نے ملی جلی کامیابی کے ساتھ ہائپرسونک ہتھیاروں کے کئی تجربات کیے ہیں۔
اکتوبر میں بحریہ نے ایک بوسٹر راکٹ موٹر کا کامیابی سے تجربہ کیا جو ایک ہائپرسونک ہتھیار کو اوپر لے جانے والی لانچ گاڑی کو طاقت دینے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

پینٹاگون ہائپرسونک ہتھیاروں پر کئی تجربات کر چکا ہے۔ (فوٹو: یو ایس ایئرفورس)

ہائپرسونک ہتھیار فضا میں آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ یا تقریباً 62 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہیں۔
فرینک کینڈل کے مطابق جب سے امریکی فوج نے عراق اور افغانستان پر فنڈز مرکوز کیے ہیں، اس نے ہائپرسونک ہتھیاروں کے معاملے سے اپنی نظریں ہٹا لی ہیں۔
ان کے مطابق 'میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ہم نے کچھ نیا کیا، لیکن ہم نے کافی نہیں کیا ہے۔'
پینٹاگون کے 2023 کے سالانہ بجٹ سائیکل میں داخل ہونے پر فرینک کینڈل کو امید ہے کہ پرانے اور مہنگے نظاموں کی ریٹائرمنٹ کے ساتھ نئے نظاموں کے حق میں فنڈز اکٹھے کیے جائیں گے، جن میں ہائپرسونک ترقیاتی پروگرام بھی شامل ہو گا۔

ہائپرسونک ہتھیار تقریباً 62 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن سمیت امریکی ہتھیار بنانے والی بڑی کمپنیوں نے نے اپنے ہائپرسونک ہتھیاروں کے پروگراموں کو سرمایہ کاروں کے سامنے پیش کیا ہے، کیونکہ دنیا کی توجہ ہتھیاروں کی ایک ابھرتی ہوئی کلاس کے لیے اسلحہ کی نئی دوڑ پر مرکوز ہو گئی ہے۔
تاہم پھر بھی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سربراہ نے کہا ہے کہ پینٹاگون چاہتا ہے کہ دفاعی ٹھیکیدار ہائپرسونک ہتھیاروں کی حتمی لاگت کو کم کریں، کیونکہ اس وقت تیار کیے جانے والے سپر فاسٹ میزائلوں کی نیکسٹ جنریشن کی لاگت فی یونٹ سینکڑوں ملین ہے۔

شیئر: