پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں مقامی فیکٹری کے غیر ملکی منیجر کو توہین مذہب کے الزام میں تشدد کر کے قتل کیا گیا اور نعش کو آگ لگا دی گئی۔
جمعے کے روز سیالکوٹ میں ہونے والے اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر سیاسی صحافتی اور دیگر اہم شخصیات کی جانب سے رد عمل سامنے آرہا ہے۔
پاکستان کی معروف اداکارہ ماہرہ خان نے اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم عمران خان کو مخاطب کرے ہوئے پیغام دیا۔
ماہرہ خان نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’میں شرمندہ ہوں، میں جوابات، انصاف اور اس خطرے کو ملک سے دور کرنے کے لیے آپ کی طرف دیکھ رہی ہوں۔‘
Ashamed!! Sick to my stomach!! Looking at you @ImranKhanPTI for answers, for justice and to take away this menace from our country. #Sialkot
— Mahira Khan (@TheMahiraKhan) December 3, 2021
پاکستان کی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہجوم کی جانب سے سیالکوٹ میں سری لنکن منیجر کو تشدد کر کے قتل کرنا قابل مذمت ہے۔ تشدد کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں کیونکہ ریاست کے پاس تمام جرائم سے نمٹنے کے لیے قوانین موجود ہیں۔‘
انہوں نے اس حوالے سے مزید لکھا کہ ’پنجاب حکومت کی جانب سے اس واقعے پر غیر مبہم اقدامات کیے جانے چاہیں۔‘
Horrific & condemnable act of the mob attack on factory & murder of Sri Lankan manager in Sialkot. Mob violence cannot be acceptable under any circumstance as state has laws to deal with all offences. Punjab govt's action must & will be firm and unambiguous.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) December 3, 2021
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے سیالکوٹ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ ’سیالکوٹ میں پیش آنے والا سانحہ شرمناک، انتہائی قابل مذمت اور اسلام و شرف انسانیت کی توہین ہے، پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔‘
سراج الحق نے مزید کہا ہے کہ ’اس کا اسلام اور دینی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔‘
سیالکوٹ میں پیش آنے والا سانحہ شرمناک، انتہائی قابل مذمت اور اسلام و شرف انسانیت کی توہین ہے، پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔ اس کا اسلام اور دینی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے مجرموں کو گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔
— Siraj ul Haq (@SirajOfficial) December 3, 2021
صارف فخر دُرانی نے سیالکوٹ میں پیش آنے والے واقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’سیالکوٹ میں غیر ملکی شہری کوجلانے کے دوررس منفی نتائج نکلیں گے۔ یہ شہر دنیا بھر میں سپورٹس مصنوعات برآمد کرنے کے لیے مشہور ہے، مگرپاکستان کا اس واقعےسے بہت نقصان ہوگا۔‘
انہوں نے اس حوالے سے مزید لکھا کہ ’یہ آگ سری لنکن شہری کو نہیں بلکہ پاکستانی برآمدات کولگائی گئی ہے۔ خدارا پاکستان کو انسانوں کے رہنے کے قابل چھوڑ دیں۔‘
سیالکوٹ میں غیر ملکی شہری کوجلانے کے دوررس منفی نتائج نکلیں گے۔یہ شہر دنیا بھر میں سپورٹس مصنوعات برآمد کرنے کے لیے مشہور ہے۔مگرپاکستان کا اس واقعےسےبہت نقصان ہوگا۔یہ آگ سری لنکن شہری کو نہیں بلکہ پاکستانی برآمدات کولگائی گئی ہے۔خدارا پاکستان کو انسانوں کے رہنے کے قابل چھوڑ دیں۔
— Fakhar Durrani (@FrehmanD) December 3, 2021