پاکستان کے صوبہ پنجاب کی پولیس نے کہا ہے سیالکوٹ واقعے پر سوشل میڈیا پر مزید اشتعال پھیلانے والے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پنجاب پولیس کے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل پر جاری بیان کے مطابق سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی پھیلانے والے ملزم عدنان افتخار کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کے بعد ملزم کی اشتعال انگیز ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل تھی۔
مزید پڑھیں
-
سری لنکن شہری کا قتل شرم ناک، وزیراعظم اور آرمی چیف کی مذمتNode ID: 624011
-
شہری کی ہلاکت،’عمران خان انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے‘Node ID: 624121
قبل ازیں پولیس نے کہا تھا کہ سری لنکن شہری کی ہلاکت کے الزام میں مزید چھ مرکزی کرداروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
’لاش کل (پیر کو) کولمبو بھیجی جائے گی‘
پنجاب حکومت کے ترجمان نے اتوار کو اردو نیوز کو بتایا کہ ہجوم کے ہاتھوں سیالکوٹ میں قتل ہونے والے سری لنکن شہری کی میت کل پیر کو صبح دس بجے پی آئی اے کے خصوصی طیارے کے ذریعے کولمبو بھجوائی جائے گی۔
اسلام آباد اور کولمبو میں دونوں ممالک کے ہائی کمشنز کے حکام نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔
اتوار کے روز سری لنکا کی وزارت خارجہ کے ترجمان سوگیشوارا گنرتنے نے عرب نیوز کو بتایا کہ ہم نے کولمبو میں پاکستانی ہائی کمشن کی مدد سے پریانتھا کمارا کی میت لانے کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔
’کولمبو ایئرپورٹ پر مرنے والے کے قریبی رشتہ دار میت وصول کریں گے۔‘
کولمبو میں پاکستانی ہائی کمشن کی پریس آفسیر کلثوم جیلانی نے عرب نیوز کو بتایا کہ کمارا کی میت چھ دسمبر کو خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور سے لائی جائے گی۔

اسلام آباد میں سری لنکا کے قونصلر ایڈمنسٹریشن کیمیرا مناسنگھے کے مطابق کمارا کے خاندان والے میت لینے پاکستان نہیں جائیں گے بلکہ یہ معاملات لنکن ہائی کمشن دیکھ رہا ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی کہہ چکے ہیں کہ اس ضمن میں اسلام آباد سری لنکن حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
علاوہ ازیں اتوار کو پنجاب پولیس نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’پنجاب پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل کالز ڈیٹا سے گزشتہ 12گھنٹے میں مزید چھ مرکزی کرداروں کا تعین کرکے گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمان اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے گھروں میں چھپے ہوئے تھے۔ اب تک کی تحقیقات کے مطابق124 زیر حراست افراد میں سے 19 ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے۔‘
اس افسوسناک واقعہ پر اشتعال انگیزی پھیلانے والے عدنان افتخار کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ سیالکوٹ پولیس نے مختلف جگہوں پر چھاپے مار کر گرفتار کیا۔@MashwaniAzhar@arslankhalid_m#Sialkot https://t.co/rqc99kZ0Xi pic.twitter.com/es1lA6kW6w
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) December 5, 2021
سنیچر کو لاہور میں میڈیا بریفنگ میں آئی جی پولیس پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے 24 گھنٹوں میں 160 سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا جائزہ لے کر 200 سے زائد جگہوں پر چھاپے مارے گئے
انہوں نے کہا کہ ’پولیس کی جانب سے ہزاروں کالز کا ریکارڈ بھی چیک کیا گیا اور سیلفی لینے، ویڈیو بنانے اور پتھر لانے والے افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔‘
’ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور تفتیش کا عمل ابھی جاری ہے۔‘
راؤ سردار علی خان نے مزید بتایا کہ ’ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری کی نعش کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے، نعش وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے ذریعے سری لنکن ہائی کمیشن کے سپرد کردی جائے گی۔‘
پنجاب پولیس نےCCTV فوٹیج اور موبائل کالز ڈیٹا سے گزشتہ 12گھنٹے میں مزید 6 مرکزی کرداروں کا تعین کرکے گرفتار کرلیا ہے۔ملزمان اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے گھروں میں چھپے ہوئے تھےابتک کی تحقیقات کے مطابق124 زیرحراست افراد میں سے 19 ملزمان کا مرکزی کرادر سامنے آیا ہے@UsmanAKBuzdar https://t.co/lWuxBzmXVb
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) December 5, 2021
دوسری جانب مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری کی ڈیڈ باڈی کو لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔
لاش کو اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ محمد مرتضی کی سربراہی میں لاہور کے نجی ہسپتال پہنچا دی گئی۔ لاش کو انتظامات کے بعد سری لنکا روانہ کیا جائے گا۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق بیرون ملک روانگی سے قبل لاش ہسپتال کے سرد خانہ میں رہے گی۔
دریں اثنا سری لنکن فیکٹری منیجر پریانتھا کمارا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تشدد سے پریانتھا کمارا کے جسم کے مختلف حصوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔