Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکن شہری کا قتل شرم ناک، وزیراعظم اور آرمی چیف کی مذمت

غیر ملکی مینیجر کو توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کیا گیا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک کے صنعتی شہر سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم  کے ہاتھوں ایک مقامی فیکٹری کے غیرملکی منیجر کے توہین مذہب کے الزام میں قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں سری لنکن شہری کا بیہمانہ قتل نہ صرف قابل مذمت بلکہ شرم ناک ہے۔
’ہجوم کے ہاتھوں اس طرح ماورائے عدالت قتل سے کسی طرح سے بھی صرف نظر نہیں کیا جاسکتا ہے۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور انہیں کٹہرے میں لانے کے لیے سول انتظامیہ کی ہر طرح سے مدد کرنے کا حکم دے دیا۔

سری لنکن منیجرکو زندہ جلانے کا واقعہ پاکستان کے لیے شرم کا دن ہے: عمران خان

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان  نے سیالکوٹ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ سری لنکن منیجرکو زندہ جلانے کا واقعہ پاکستان کے لیے شرم کا دن ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ واقعے کی تحقیقات کی خود نگرانی کررہا ہوں اور واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔ واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کا عمل جاری ہے۔‘
پاکستان میں سری لنکا کے سفارت خانے نے اپنی ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔
ادھر پنجاب پولیس کے ایک ٹویٹ کے مطابق اس واقعے کے مرکزی ملزم سمیت ایک سو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ’سیالکوٹ واقعہ میں پولیس نے تشدد کرنے اور اشتعال انگیزی میں ملوث ملزمان میں سے ایک مرکزی ملزم فرحان ادریس کو گرفتار کر لیا ہے۔ 100سے زائد افراد کو حراست میں لےلیا ہےآئی جی پنجاب سارے معاملہ کی خود نگرانی کر رہے ہیں باقی ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔‘

سیالکوٹ واقعہ بہت ہی افسوسناک اور شرمناک ہے: صدر مملکت

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ بہت ہی افسوسناک اور شرمناک ہے اور اس کا کسی بھی صورت مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اسلام نے بلا تخصیص انصاف کی فراہمی کا نظام قائم کیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ واقعہ بہت دلخراش اور قابل مذمت ہے۔ ’وفاقی حکومتی ادارے واقعے کی تحقیقات میں پنجاب حکومت کی معاونت کر رہے ہیں۔‘ 
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے مطابق نیشنل کرائیسس سیل واقعے کے محرکات کا جائزہ لے رہا ہے۔ ’واقعے میں ملوث افراد کو قانون کی عدالت میں لائیں گے۔‘
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’سیالکوٹ میں آج اندوہناک واقعہ پیش آیا۔ اس طرح کے واقعات کی مذمت اور حوصلہ شکنی کرنی چاہیے اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔‘

خیال رہے جمعے کو سیالکوٹ میں حکام کے مطابق وزیرآباد روڈ پر ایک نجی فیکٹری کے ورکرز نے توہین مذہب کے الزام میں ایک فیکٹری کے غیر مسلم غیر ملکی مینیجر کو تشدد کرکے قتل کیا اور آگ لگا دی۔
جمعے کو سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی فوٹیج میں ایک شخص کی جلتی ہوئی نعش کو دیکھا جاسکتا ہے جس کے اردگرد بڑی تعداد میں لوگ نظر آرہے ہیں۔
شہری انتظامیہ کے ایک افسر نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’غیر ملکی مینیجر کو توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کیا گیا اور پھر ان کی نعش کو آگ لگادی گئی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ ’ہلاک ہونے والے فیکٹری کے غیر ملکی مینیجر کا تعلق سری لنکا سے تھا۔‘ 

شیئر: