Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈا پور کو طلب کر لیا

علی امین گنڈا پور کے بھائی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کے ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسہ کرنے اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے طلب کر لیا ہے۔
پیر کو الیکشن کمیشن کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر کو آج پیر کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا۔
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ کیس کی مکمل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق ’خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کی شفافیت اور غیر جانب داری کو یقینی بنایا جائے گا اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘
خیال رہے سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں مبینہ طور پر امین گنڈا پور بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے اپنے بھائی کی انتخابی مہم کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان میں تقریر کرتے ہوئے شرکا سے پوچھتے ہیں،  ’بلدیات کا الیکشن ہو رہا ہے نا، بلدیات کا وزیر کون ہے؟ پھر خود ہی جواب دیتے ہوئے کہا فیصل امین خان گنڈا پور میرا بھائی، فنڈ کس کے پاس ہے، بلدیات کی منسٹری کے پاس جو فیصل امین گنڈا پور کے پاس ہے اور حکومت تحریک انصاف کی ہے۔‘
ان مزید کہنا تھا کہ میں بتا رہا ہوں ان کو جو میرے بھائی کے خلاف ووٹ مانگ رہے ہیں، وہ سوچ لیں۔
علی امین گنڈا پور کی تقریر کا یہ حصہ سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور ٹوئٹر صارفین اس پر تبصرے کرتے ہوئے شیئر کر رہے ہیں۔
زوبیہ خورشید راجہ نامی صارف نے کلپ شیئر کرتے ہوئے لکھا ’علی امین گنڈاپور اپنے بھائی کی تحصیل مئیر الیکشن کے کمپین میں کھلم کھلا دھمکی دے رہے ہیں کہ بلدیات کا منسٹر میرا بھائی ہے اور پی ٹی آئی کی حکومت ہے اگر میرےبھائی کے مخالف امیدوار کو ووٹ دیا تو کام اور فنڈ تو چھوڑو میں دیکھتاہوں کہ وہ محکمہ بلدیات کےآفس میں کیسےداخل ہوتا ہے۔‘
عثمان غازی نے نوٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا ’پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے علی امین گنڈاپور کے بیان کے معاملے پر مؤثر احتجاج کے بعد الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وزیر علی امین گنڈا پور پہلے بھی اپنے بیانات کی وجہ سے تنازعات کا شکار ہوتے رہے ہیں۔

شیئر: