وزیراعظم عمران خان سے لاپتا صحافی مدثر نارو کے والدین اور کمسن بیٹے کی ملاقات کرائی گئی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے مقدمے میں آبزرویشن کے بعد کرائی گئی اس ملاقات میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان اور سیکریٹری داخلہ یوسف ندیم کھوکھر بھی شریک تھے۔
مزید پڑھیں
-
بلوچستان یونیورسٹی سے دو طالب علم لاپتا، طلبہ تنظیموں کا احتجاجNode ID: 616911
-
صحافی کی گمشدگی پر آزاد کمیشن قائم کیا جائے گا: فواد چوہدریNode ID: 623371
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق جمعرات کو ہونے والی اس ملاقات میں وزیراعظم نے مدثر نارو کے والدین کو واقعہ سے متعلق تحقیقات اور تمام تر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔
بیان کے مطابق وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید تحقیقات کر کے مدثر نارو کے والدین اور بیٹے کو تسلی بخش جواب دینے کی ہدایات جاری کیں جبکہ مدثر نارو کے والدین نے وزیراعظم کی یقین دہانی پر اعتماد کا اظہار کیا۔
دوسری جانب لاپتا صحافی کے خاندان نے ملاقات کے بعد ایک بیان میں اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ وزیراعظم کے دفتر سے ان کو مدثر نارو کی خیریت کے بارے میں ایک ہفتے کے اندر آگاہ کیا جائے گا جیسا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا ہے۔
بیان میں اس امید کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے ارکان لاپتا صحافی کے خاندان سے اسی طرح تعاون کرتے رہیں گے جب تک مدثر نارو کی خیریت کے ساتھ بازیابی ممکن نہیں ہو جاتی۔
خیال رہے کہ مدثر نارو کو مبینہ طور پر اُس وقت جبری طور پر لاپتا کیا گیا جب وہ 20 اگست سنہ 2018 کو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے ناران گئے ہوئے تھے۔ ان کے ساتھ ان کی اہلیہ اور چھ ماہ کا بیٹا بھی تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے چار دسمبر کو اس مقدمے کی سماعت کے بعد اپنے حکم نامے میں وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ جبری طور پر لاپتا کیے گئے صحافی مدثر نارو کو 13 دسمبر کو عدالت میں پیش کرے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت میں مدثر نارو کی جبری گمشدگی کے خلاف دائر درخواست کی آئندہ سماعت اگلے ہفتے متوقع ہے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اپنے زیر کنٹرول ایجنسیوں کو مدثر نارو کو عدالت میں پیش کرنے یا ان ان کے ٹھکانے کا پتا لگانے کی ہدایت کریں۔
PM met with Mudassar Naaru's parents & son this afternoon. Parents
gave details of what they had been going thru. PM reassured them & immed issued orders for complete report on Naaru's whereabouts & on exactly what happened. Family expressed their confidence in PM's commitment. pic.twitter.com/jMGngJW7dF— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) December 9, 2021