’جب تک دنیا ہائپر میزائل ٹیکنالوجی تک پہنچے گی، توڑ کر چکے ہوں گے‘
’جب تک دنیا ہائپر میزائل ٹیکنالوجی تک پہنچے گی، توڑ کر چکے ہوں گے‘
پیر 13 دسمبر 2021 6:28
ودلایمیر پوتن نے کہا کہ روس اپنے روایتی ہتھیاروں کی اپ گریڈیشن کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے (فوٹو: روئٹرز)
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روس ہائپرسونک میزائل ٹیکنالوجی میں عالمی لیڈر ہے اور جب تک دوسرے ممالک اس تک پہنچیں گے تو امکان یہی ہے کہ ہمارے پاس وہ ٹیکنالوجی ہو کہ ہم ان ہتھیاروں کا توڑ کر سکیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ولادیمیر پوتن نے اتوار کو ’روس۔ نئی تاریخ‘ نامی دستاویزی فلم کے ایک حصے کے طور پر نشر کیے گئے تبصروں میں کہا کہ اگر جنگی وار ہیڈز اور ان کے کیریئرز کی تعداد کی بات کی جائے تو روس اور امریکہ میں تقریباً برابری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’لیکن جدید ترین ہتھیاروں کی تیاری میں یقیناً ہم سب سے آگے ہیں۔‘
روس اپنے روایتی ہتھیاروں کی اپ گریڈیشن کے لحاظ سے بھی دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ مستقبل میں دیگر عالمی طاقتوں کے پاس بھی اسی طرح کی ہائپر سونک ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی ہوں گی۔
’جب ان کے پاس یہ ہتھیار ہوگا تو اس بات کا بہت امکان ہے کہ ہمارے پاس اس کا مقابلہ کرنے کے وسائل ہوں گے۔‘
ولادیمیر پوتن نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ روس کے زرکون ہائپرسونک کروز میزائل کے تجربات مکمل ہونے کے قریب ہیں اور بحریہ کو 2022 میں ترسیل شروع ہو جائے گی۔
بعض مغربی ماہرین نے روس کے ہتھیاروں کی جنریشن کی جدیدیت پر سوال اٹھایا ہے تاہم یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ ہائپر سونک میزائلوں کی رفتار، آسانی سے آگے بڑھنے کی صلاحیت ایسی چیزیں ہیں جو اس کو روکنا مشکل بنا دیتی ہیں۔
ہائپر سونک میزائل فضا میں آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ یا تقریباً 62 سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتے ہیں۔
روس کے زرکون ہائپرسونک کروز میزائل کے تجربات مکمل ہونے کے قریب ہیں (فوٹو: نیول نیوز)
یہ ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل سے سست ہیں، لیکن ہائپرسونک کی ساخت اسے کسی بھی ہدف کی طرف آسانی سے جانے یا دفاعی نظام سے سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے
ماسکو کے فوجی اخراجات واشنگٹن کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔ ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق روس نے 2020 میں فوجی اخراجات کی مد میں 62 ارب ڈالر خرچ کیے جبکہ امریکہ نے 778 ارب ڈالر خرچ کیے تھے۔
امریکی فضائیہ کے سیکریٹری فرینک کینڈل نے گذشتہ ماہ رائٹرز کو بتایا تھا کہ امریکہ اور چین انتہائی مہلک ہائپرسونک ہتھیاروں کو تیار کرنے کی دوڑ میں مصروف ہیں۔
رواں سال اکتوبر میں اعلیٰ امریکی فوجی افسر جنرل مارک ملی نے چینی ہائپرسونک ہتھیاروں کے ٹیسٹ کی تصدیق کی تھی۔
روسی صدر نے اسی دستاویزی فلم میں روس کی فوجی طاقت کے بارے میں بات کی تھی جہاں انہوں نے تین دہائیاں قبل سوویت یونین کے خاتمے پر افسوس کا اظہار کیا تھا جسے وہ ’تاریخی روس‘ کہتے تھے۔