پشاور کے ایک پولنگ سٹیشن میں ایک خاتون پریزائیڈنگ آفیسر اور عملے پر اپوزیشن پارٹیوں کے کارکنان نے بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگانے کا الزام عائد کیا ہے۔
سنیچر کی رات کو گور گھٹڑی زنانہ پولنگ سٹیشن میں بیلٹ پیپرز پر ٹھپنے کی اطلاع پر اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان بڑی تعداد میں جمع ہوگئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے الزام لگایا جا رہا ہے کہ سکول میں پہلے سے بیلٹ پیپرز پر سٹیمپ لگائی جا رہی تھی.
خیال رہے اتوار 19 دسمبر کو خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
پشاور میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں سکھ حکیم قتلNode ID: 605076
-
تین بیویوں کو سیاست دان بنا کر چوتھی کا خواہش مند مردان کا شہریNode ID: 626941
الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پشاور میں گور گھٹڑی زنانہ پولنگ سٹیشن پر ہونے والے واقعے کا کمیشن نے سخت نوٹس لے لیا ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق مذکورہ پولنگ سٹیشن کے عملے کو فوری طور ہٹا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام پولنگ مٹیریل اور بیلٹ پیپرز محفوظ ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے کے ذمہ داروں کی خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔
پشاور میں میئر کے بیلٹ پیپر پر رات سے ہی ٹھپے لگنے کی اطلاعات
این سی 33 اور 34 میں پولنگ سٹیشنز میں دھاندلی کے نعرے پولنگ سے پہلے بیلٹ پیپر پہنچنے پر مظاہرین نے سکول میں داخل ہو گئے #Peshawar @ECP_Pakistan @DCPeshawar @tariqafaq @SirajOfficial @AbsarAlamHaider @ABMPildat pic.twitter.com/2s0sThipKD— Mohsin Raza KHAN (@mohsinrz) December 18, 2021
’یہ سب ڈرامہ ہے حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آزادانہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، بیلٹ پیپرز پر سرعام ٹھپے کیسے لگائے جا سکتے ہیں۔‘
دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے افسران اور صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا کو بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے مستعد رہنے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق سکندر سلطان راجہ نے حکم دیا کہ صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کے دوران تمام وسائل بروئے لائے جائیں۔
