بینکاری کا نظام جوں جوں جدید ہو رہا ہے صارفین کی سہولیات بھی اسی شرح سے بڑھ رہی ہیں۔ آج بینکوں میں رقم جمع کروانا اور اسے دنیا میں کہیں بھی منتقل کرنا ماضی کی نسبت بہت آسان ہو گیا ہے۔ علاوہ ازیں بینک آپ کو کریڈٹ کارڈ کے ذریعے رقوم کی فوری ادائیگی کے بغیر بھی خریداری کرنے یا خدمات حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
لیکن کیا بینک ہماری رقم محفوظ رکھنے اور مختلف سہولیات فراہم کرنے کے بدلے کچھ کٹوتیاں بھی کرتے ہیں؟ بینکوں کے بہت سارے عام صارفین کو اس کی آگاہی نہیں ہوتی مگر درحقیقت بینک تقریبا ہر سہولت کی قیمت وصول کرتے ہیں جن کا صارف کو بعض اوقات پتا نہیں چلتا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان ملک بھر کے تمام کمرشل بینکوں کو اجازت دیتا ہے کہ وہ صارفین کو فراہم کی جانے والی خدمات کے بدلے معاوضہ وصول کرے۔ اسے بینکاری کی زبان میں شیڈول آف چارجز کہتے ہیں۔ قانونی طور پر تمام بینک اس بات کے پابند ہیں کہ وہ بینک کے ان چارجز کے بارے میں اکاؤنٹ ہولڈرز کو آگاہ کریں۔
مزید پڑھیں
-
اے ٹی ایم سے ایک ہزار روپے تک ہی رقم نکل سکے گی؟Node ID: 534911
-
پاکستان کے سرکاری بینک پر سائبر حملہ، ’مالی نقصان نہیں ہوا‘Node ID: 614166