اتر پردیش میں حکومت نے برصغیر کے مشہور شاعر اکبر الہٰ آبادی کا نام ہائرایجوکیشن سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر ’اکبر پریاگ راج‘ میں تبدیل کرنے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
سید اکبر حسین رضوی المعروف اکبر الہٰ آبادی کا نام انڈین ریاست اتر پردیش کی ہائر ایجوکیشن سروس کمیشن کی ویب سائٹ تبدیل کر کے اکبر پریاگ راج لکھا گیا تھا۔
اس سے قبل2018 میں اترپریدیش میں یوگی ادیتیاناتھ حکومت کی جانب سے الہٰ آباد شہر کا نام تبدیل کر کہ پریاگ راج رکھا گیا تھا۔
اتر پردیش ہائر ایجوکیشن سروس کمیشن کی سیکریٹری وندانا تریپاٹھی نے کا کہنا ہے کہ ’ اکبر الہٰ آبادی کے نام کے حوالے سے ویب سائٹ پر دی جانے والی معلومات کی نشاندہی منگل کے روز ہوئی تھی۔ ان کے نام کی تصحیح کے لیے ویب سائٹ کی انتظامیہ کو پیغام پہنچا دیا گیا ہے۔‘
بدھ کے روز انڈین حکمراں جماعت کی ایک رہنما ریٹا باہگنا جوشی نے اس حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ نام کی تبدیلی دراصل ایک غلطی تھی۔ جبکہ کمیشن نے ایک علیحدہ وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ان کی ویب سائٹ ہیک ہوگئی تھی۔
برصغیر کے مشہور شاعر اکبر الہٰ آبادی کا نام تبدیل کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اتر پردیش ہائر ایجوکیشن سروس کمیشن اور اتر پریدیش کی حکومت پر تنقید کی جا رہی ہے۔
دنیا بھر سے ادب اور تاریخ میں دلچسپی رکھنے والے اکبر الہٰ آبادی کا نام تبدیل کرنے پر اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں۔
UP govt also changed Allahabadi takhallus (pen-name) of poets into Prayagraj. On its website, UP Higher Education Services Commission wrote the names of Akbar Allahabadi, Rashid Allahabadi and Tegh Allahabadi as Akbar Prayagraj, Rashid Prayagraj and Tegh Prayagraj. pic.twitter.com/kTHa0P1KLy
— Waquar Hasan (@WaqarHasan1231) December 28, 2021
ٹوئٹر پر ’انڈین مسلم ہسٹری‘ نامی اکاؤنٹ نے انڈین حکومت پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ ’تو یہ کب اقبال، غالب، فراق اور جوش ملیح آبادی کا نام تبدیل کررہے ہیں؟
Renowned Urdu poet and satirist, Akbar Allahabadi's name has been changed to Akbar Prayagraji, as per UP Higher education department. Akbar would have committed 'Seppuku' had he been alive. So when they are changing the names of Iqbal, Ghazlib, Firaq and Josh malihabadi??#Urdu pic.twitter.com/b8H3UY8ckq
— India Muslim History (@syedurahman) December 28, 2021
سوشل میڈیا صارف راجن والا واکر کا کہنا ہے کہ ’ اتر پردیش ہائر ایجوکیشن سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر اکبر الہٰ آبادی کے نام کے حوالے سے ایک غیر ضروری تنازعہ کھڑا کیا گیا ہے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ویب سائٹ ہیک کی گئی تھی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اکبر الہٰ آبادی کا نام سید اکبر حسین تھا جو کہ ایک انڈین شاعر تھے۔ جو کہ پریاگ میں پیدا ہوئے تھے۔‘
There’s unnecessary controversy generated when Akbar Allahabadi name had changed to Akbar Prayagraji on the Uttar Pradesh Higher education Service Commission Website,it was a hack .His actual name was Sayed Akbar Hussain an Indian Urdu poet in the genre of Satire ,he was born—
— DrRajanDeoraoWalawalkar (@RajanWalawalkar) December 29, 2021
ٹوئٹر صارف یسوداس انٹونی نے اکبر الہٰ آبادی کے نام میں تبدیلی کو 2021 کا سب سے بڑا ’مذاق‘ قرار دیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’انڈیا کا امیج خراب کیسے کیا جائے یہ اترپردیش کے ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے سیکھا جاسکتا ہے۔
#AkbarAllahabadi to #AkbarPrayagraji name change is biggest comedy of the year 2021.
How to tarnish India's image can be learnt from these UP Education Dept morons. pic.twitter.com/h7BO29kDrn
— Yesudas Antony (@yesudasantony) December 29, 2021
پاکستانی صحافی حامد میر نے انڈین حکومت پر تنقید کرنے لیے اکبرالٰہ آبادی کا شعر ٹویٹ کیا۔
’رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے جاجا کہ تھانے میں، کہ اکبر نام لیتا ہے خدا کا اس زمانے میں۔‘