Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی ایکسپو: خیبرپختونخوا میں 8 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے

متعدد بین الاقوامی اداروں نے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر، خیبرپختونخوا حکومت)
پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کی حکومت نے دبئی ایکسپو کے دوران 8 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے 40 سے زائد معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
دبئی ایکسپو وبائی صورتحال میں اب تک کا سب سے بڑا ایونٹ ہے جو اپریل 2022 تک جاری رہے گا۔ اس پروگرام میں دنیا بھر کے 190 ممالک شریک ہیں۔
پاکستان نے دبئی ایکسپو میں خصوصی پویلین ترتیب دیا ہے جہاں سرمایہ کاری کے امکان، سیاحتی شعبے اور ثقافتی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
ایکسپو کے دوران خیبرپختونخوا کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں غیرملکی اداروں اور سرمایہ کاروں کی جانب سے سیاحت، صنعت، انفراسٹرکچر، فوڈ پروسیسنگ، لائیوسٹاک، انرجی اینڈ پاور اور صوابی میں واٹر سپورٹس تھیم پارک میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ بین الاقوامی اداروں نے دبئی ایکسپو 2020 کے دوران 8 ارب ڈالر کے 44 معاہدے کیے ہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے سیاحت کے فروغ کے لیے تیار منصوبے ایکسپو کے موقع پر پیش کیے ہیں۔

دبئی ایکسپو میں پاکستان کا خصوصی پویلین بنایا گیا ہے (فوٹو: خیبرپختونخوا حکومت)

ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سوات ایکسپریس وے بنایا گیا ہے اور اب اسے دوسرے شہروں تک پھیلایا جا رہا ہے۔
دبئی کے متعدد سرمایہ کار گروپ کانفرنس میں شریک رہے جنہوں نے مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
خیبرپختونخوا کے وزیراعلی محمود خان نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ سیاحت، توانائی، زراعت اور دیگر شعبوں سے متعلق معاہدے ہوئے ہیں۔
ان معاہدوں پر دستخط کرنے والے اداروں میں انرٹیک کویت انویسٹمنٹ اتھارٹی، کوریا ہائیڈرو اینڈ نیوکلیئر پاور، پرائیویٹ آفس آف شیخ احمد دلموک المکتوم، سمارا گروپ، وی آر گروپ، سگما گروپ، ملیک فومز، نوبل فیوچر لینڈ اور دیگر شامل ہیں۔

تیمور جھگڑا نے بتایا کہ حکومت سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے اوورسیز پاکستان کونسل بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے جو اس وقت قانون سازی کے مرحلے میں ہے۔
خیبرپختونخوا کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ کے مطابق ایکسپو میں صرف وہ منصوبے پیش کیے گئے ہیں جن کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل ہے اور سرمایہ کاروں کی ضرورت تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سرمایہ کاروں کو ون ونڈو سہولت فراہم کرنے کو تیار ہے۔

شیئر: