انڈر 19 ورلڈکپ، افغانستان کو شکست دے کر پاکستان سُپر 8 مرحلے میں
پاکستان نے گروپ سی سے سُپر ایٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ فوٹو: پی سی بی ٹوئٹر
کرکٹ کے انڈر 19 ورلڈکپ کے گروپ سی کے ایک میچ میں پاکستان نے افغانستان کو 24 رنز سے شکست دے کر سپر 8 مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
پاکستان کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 239 رنز سکور کیے اور افغانستان کو میچ جیتنے کے لیے 240 رنز کا ہدف دیا۔
پاکستان کی جانب سے عبدالفصیح نے 68 اور اوپنر محمد شہزاد نے 43 رنز سکور کیے۔ کپتان قاسم اکرم 38 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے جبکہ معاذ صداقت نے آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 42 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔
افغانستان کی ٹیم مقررہ اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 215 رنز ہی بنا پائی اور پاکستان کو 24 رنز سے میچ میں کامیابی ملی۔
پاکستان کی جانب سے اویس علی نے نو اوورز میں 36 رنز دے کر تین جبکہ کپتان قاسم اکرم نے نو اوورز میں 39 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی جانب سے افغانستان کو شکست دیے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر حکومتی شخصیات اور شائقین خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو سراہ رہے ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر امور کے چیئرمین شہریار آفریدی نے بھی پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کی جیت پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے ٹیم کو پیغام دیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کو مبارکباد۔ افغانستان کی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی غیر معمولی کھیل کا مظاہرہ کیا، تاہم گرین شرٹس کی بہترین فیلڈنگ نے دونوں ٹیموں میں فرق نمایاں کیا۔‘
مولا جٹ نامی ٹوئٹر ہینڈل کی جانب سے میچ پر کچھ اس انداز میں تبصرہ کیا گیا۔
’پاکستان کی انڈر 19 ٹیم میں ایک دو بلے باز ایسے ہوتے ہیں جو ڈاٹ بال کھیل کھیل کر پوری ٹیم کی شکست کا باعث بنتے ہیں، موجودہ ٹیم میں عبد الفصیح بھی ایسے ہی جوہر نایاب ہیں۔‘
گزشتہ روز ہونے والے پاکستان بمقابلہ افغانستان انڈر 19 کرکٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹوئٹر ہینڈل مولا جٹ پر لکھا گیا ہے کہ ’ پاکستان کی انڈر 19 ٹیم میں ایک دو بیٹسمین ایسے ہوتے ہیں جو ڈاٹ بال کھیل کھیل کر پوری ٹیم کی شکست کا باعث بنتے ہیں،موجودہ ٹیم میں عبدل فصیح بھی ایسے ہی جوہر نایاب ہیں۔‘
اسی طرح فیضان حبیب نے میچ کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’پاکستان انڈر 19 بوائز نے ایک بار پھر سر فخر سے بلند کر دیا۔ شاباش لڑکو!‘