ویزوں کی مہلت 10 روز بعد ختم، اقامے میں توسیع کتنی مدت کے لیے؟
توسیع خودکار سسٹم کے تحت انجام دی گئی- (فوٹو عرب نیوز)
محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ ممنوعہ ممالک کے تارکین کو اقاموں اور خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) ویزوں میں توسیع کی جو سہولت دی گئی تھی وہ 31 جنوری 2022 کو ختم ہو جائے گی- محکمہ پاسپورٹ نے نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے اقاموں اور ویزوں میں توسیع کی کارروائی خودکار سسٹم کے تحت انجام دی تھی-
عکاظ اخبار کے مطابق شاہی مہلت سے استفادے کے خواہش مند افراد کے سوالات پر محکمہ پاسپورٹ نے تاکید کی ہے کہ اقاموں اور ویزوں میں توسیع خودکار سسٹم کے تحت کی گئی ہے- اس کے لیے محکمہ پاسپورٹ کے کسی دفتر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں-
محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی کہ توسیع کی سہولت صرف ان مقیم غیرملکیوں کو حاصل ہے جہاں سے کورونا وائرس کے باعث مملکت آمد پر پابندی لگی ہوئی ہے- اس میں ممنوعہ ملکوں کے وہ غیرملکی شامل نہیں جو مملکت سے نکلنے سے قبل کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لیے ہوئے ہوں-
دوسری جانب محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی ہے کہ آجر اپنے اجیروں کا سہ ماہی اقامہ بھی جاری کرا سکتا ہے، چھ ماہ اور نو ماہ کا اقامہ بھی بنوا سکتا ہے- توسیع کے حوالے سے بھی یہی سہولت میسر ہے- آجر کو اپنے اجیر کی جتنی مدت تک خدمات درکار ہوں اتنی مدت کے لیے وہ تین ماہ ہو یا چھ ماہ یا نو ماہ اقامہ بنوا اور اس میں توسیع کرا سکتا ہے-
آجر یہ کام ابشر اعمال اور ابشر مقیم کے ذریعے آن لائن کر سکتا ہے-
محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی کہ اگر غیرملکی کارکن بیرون مملکت مقیم ہو تو ایسی صورت میں آجر ابشر یا مقیم کے ذریعے اقامے کی توسیع کر سکتا ہے- اس کے بعد خروج و عودہ ویزا میں فیس ادا کرکے توسیع کر سکتا ہے-
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں