Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج عودہ پر جانے والی فیملی کا اقامہ کینسل کرایا جا سکتا ہے؟

ابشر پر’خرج ولم یعد ‘ کے آپشن کو استعمال کیا جاسکتا ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے اب بھی کچھ ممالک سے براہ راست مملکت آنے پر پابندی عائد ہے۔
ایسے اقامہ ہولڈرغیر ملکی جنہوں نے مملکت میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائیں اور وہ مملکت آنا چاہتے ہیں ان کےلیے ضروری ہے کہ وہ کسی ایسے ملک میں جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پرپابندی نہیں وہاں 14 دن قیام کریں اس کے بعد مملکت آسکتے ہیں۔ 
 ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’ پاکستان سے دوسرے ملک کے راستے قرنطینہ کرکے سعودی عرب آنے کے کچھ دن بعد کفیل نے خروج نہائی لگا دیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا دوبارہ سعودی عرب دوسرے ویزے پرآسکتا ہوں اور قرنطینہ کرنا ہوگا‘ ؟ 
سوال کے جواب میں متعلقہ ادارے کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق وہ افراد جو قانونی طورپرمملکت سے جاتے ہیں وہ دوسرے ویزے پرجب چاہئیں آسکتے ہیں۔ 
خیال رہے امیگریشن قانون کے مطابق وہ تارکین وطن جو اقامہ پرمملکت میں مقیم ہیں اگر وہ قانونی طورپر یعنی خروج نہائی ’فائنل ایگزٹ‘ پرمملکت سے جاتے ہیں تو ان پرواپس آنے کی کوئی پابندی نہیں ہوتی۔
خروج نہائی پرجانے والے افراد جب چاہیں وہ مملکت کسی دوسرے ویزے پرآسکتے ہیں۔  
موجودہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات کے پیش نظر پاکستان سمیت متعدد ممالک سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پرپابندی عائد ہے اس لیے ان ممالک سے جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پرپابندی عائد ہے ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ کسی ایسے ملک  جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آمد پرپابندی نہیں میں 14 دن قیام کرنے کے بعد سعودی عرب آسکتے ہیں۔ 
تاہم وہ افراد جنہوں نے مملکت میں کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہوئی ہیں اور ’توکلنا‘ ایپ پر ان کا اسٹیٹس امیون کا ہے انہیں براہ راست آنے کی اجازت ہے۔

جوازات کے قانون ’خرج ولم یعد ‘ کی اصطلاح ان افراد پرلاگو ہوتی ہے جو مملکت سے خروج وعودہ پرجاتے ہیں اور ان کا واپس آنے کا ارادہ نہیں ہوتا۔(فائل فوٹو ایس پی اے)

ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ خروج عودہ پرفیملی کو بھیجا تھا مگر اب ان کا ویزا ختم کرانا ہے تاکہ اقامہ تجدید کےلیے عائد ماہانہ فیس کی ادائیگی سے بچا جاسکے، اقامہ کینسل کرانے کےلیے کیا کرنا ہوگا ؟ 
اس حوالے سے جوازات کے ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ افراد جو خروج وعودہ پرگئے ہوئےہیں ان کا اقامہ کینسل نہیں کرایا جاسکتا۔ ایسے افراد کا اقامہ ختم کرانے کےلیے خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے کے بعد جوازات کے پورٹل ابشر پر’خرج ولم یعد ‘ کے آپشن کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے جوازات کے قانون ’خرج ولم یعد ‘ کی اصطلاح ان افراد پرلاگو ہوتی ہے جو مملکت سے خروج وعودہ پرجاتے ہیں اور ان کا واپس آنے کا ارادہ نہیں ہوتا۔
خرج ولم یعد کا آپشن جوازات کے سسٹم میں خودکارطریقےسے خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے کے چھ ماہ بعد ہوتا ہے تاہم اس آپشن کو اختیاری طورپر بھی استعمال کیاجاسکتا ہے جس کے لیے خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے کے ایک ماہ بعد بھی کیا جاسکتا ہے۔ 
خرج ولم یعد کے قانون کو وہ افراد اختیاری طورپراستعمال کرسکتے ہیں جو اپنے اہل خانہ کا اقامہ ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ماہانہ فیملی فیس سے بچا جاسکے ـ ایسے تارکین کےلیے اپنے اہل خانہ کا اقامہ ختم کرنے کا یہی ایک طریقہ ہے۔
یاد رہے اقامہ ختم یا کینسل نہ کرانے کی صورت میں فیملی کی ماہانہ فیس ادا کیے بغیر اقامہ تجدید نہیں کرایا جاسکتا۔

شیئر: