وزیراعظم عمران خان نے سابق ڈی جی نیب بریگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق عباسی کو مشیر برائے احتساب تعینات کردیاہے۔ کابینہ ڈویژن نے بدھ کو ان کے تقرر کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
بریگیڈیئر مصدق عباسی کا تعلق ایبٹ آباد کی تحصیل بیروٹ سے ہے اور ان کا خاندان ایک مڈل کلاس خاندان ہے۔
ان کے والد محمد صادق عباسی اپنے علاقے کی معروف سیاسی شخصیت تھے جو قیام پاکستان سے قبل علامہ عنایت اللہ مشرقی کی خاکسار تحریک سے وابستہ رہے اور بعد میں مسلم لیگ میں شامل ہوئے اور آخری وقت تک پکے مسلم لیگی سمجھے جاتے تھے۔
مزید پڑھیں
-
شہباز شریف کے خلاف لندن میں کوئی مقدمہ تھا ہی نہیں: شہزاد اکبرNode ID: 604281
-
نیب آرڈیننس اور احتساب کا مستقبل: ماریہ میمن کا کالمNode ID: 607996
-
وزیراعظم عمران خان کی کابینہ سے کون کب مستعفی ہوا؟Node ID: 638401
انھوں نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے جبکہ انٹرمیڈیٹ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج مظفرآباد سے کی۔
مصدق عباسی نے 1974 میں پاکستانی فوج میں شمولیت اختیار کی اور ایک نوجوان افسر کی حیثیت سے مختلف سیکٹرز پر خدمات انجام دیں۔
سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں احتساب کا ادارہ قومی احتساب بیورو (نیب) قائم کیا گیا تو انھیں کراچی میں ڈائریکٹر ریکوریز تعینات کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق کراچی میں انھوں نے اس وقت کے پیر پگارا کے کسی قریبی ساتھی پر ہاتھ ڈالا تو ان کی شکایت پرویز مشرف تک پہنچی۔ اس کے بعد ان کا تبادلہ پشاور میں بطور ڈی جی نیب کردیا گیا۔
سنہ 2011 میں ان کا تبادلہ پشاور سے اسلام آباد کردیا گیا جہاں وہ بطور ڈی جی آگاہی اور تدارک کام کرتے رہے۔
نیب میں 13 برس تک خدمات انجام دینے کے بعد ان دنوں مصدق عباسی ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں۔ مختلف اخبارات میں کرپشن اور احتساب سے متعلق آرٹیکلز لکھتے ہیں اور یونیورسٹیوں میں کرپشن کے حوالے سے لیکچرز بھی دیتے رہے ہیں۔
احتساب اور کرپشن کے حوالے سے بریگیڈیئر مصدق عباسی اپنا واضح نکتہ نظر رکھتے ہیں اور نیب کے کام کا تنقیدی جائزہ بھی لیتے رہتے ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/January/37246/2022/5de5c61bcf2f7.jpg)