انہوں نے کہا کہ ’گیس کی صنعت میں ہم نے ایک قدم اور بڑھا دیا ہے۔ میرا مطلب ہے کہ روس کے فار ایسٹ ریجن سے چین کو ہر سال 10 بلین کیوبک کی فراہمی کا معاہدہ ہے۔‘
روسی گیس کمپنی گازپروم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کا چین کو گیس کی فراہمی میں اضافے کا منصوبہ ہے۔
روس یورپ کو گیس فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ یوکرین تنازعے کی وجہ سے گیس کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے۔
روس کے صدر نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے پر کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے۔ یوکرین نیٹو کی رکنیت کا خواہاں ہے۔
ایک لاکھ سے زیادہ روسی فوج یوکرین کی سرحد کے قریب موجود ہیں۔
مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ماسکو یوکرین پر حملہ کرنا چاہتا ہے تاہم روس اس کی تردید کرتا ہے۔
یوکرین تنازع کی وجہ سے روس کی جانب سے توانائی کا بحران مزید خراب ہو گیا ہے۔ روس یورپ کو عام طور پر تقریباً 40 فیصد گیس سپلائی کرتا ہے۔ اس نے 2021 کی چوتھی سہ ماہی میں اپنی برآمدات میں تقریباً 25 فیصد کمی کر دی ہے۔
روس اگر یوکرین پر حملہ کرتا ہے تو اس پر امریکہ اور یورپ کی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد ہوں گی۔ اس کی وجہ سے دنیا بھر میں تیل اور گیس کی قلت بھی ہو سکتی ہے جبکہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ قیمتیں بھی بڑھ سکتی ہیں۔