انڈیا کی ریاست کرناٹک کے ایک کالج میں زعفرانی مفلر پہنے طالب علموں نے مہاتما گاندھی میموریل کالج میں حجاب پہنی طالبات کو ہراساں کیا اور ان کے خلاف نعرے لگائے۔
انڈین میڈیا ویب سائٹ ’دا نیوز منٹ‘ کے مطابق منگل کو سو سے زائد زعفرانی مفلر پہنے طالب علم کالج میں گھس گئے اور حجاب پہنی ہوئی طالبات کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔
اس دوران کالج میں طلبہ و طالبات کے درمیان نعرے بازی ہوتی رہی اور تعلیمی ادارہ ’جے شری رام‘ اور ’اللہ اکبر‘ سے گونج اٹھا۔
مزید پڑھیں
زعفرانی مفلر پہنے طالب علموں نے کالج کے دروازے پر اپنا تعارف ’آکھل بھارتیہ ودیارتھی پرشاد‘ (اے بی وی پی) کے اراکین کے طور پر کرایا۔
ٹوئٹر پر انڈین صارفین کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں مہاتما گاندھی میموریل کالج کے اندر زعفرانی مفلر پہنے افراد کو حجاب پہنی طالبات کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
When Muslim girl arrives at PES College, She's been heckled by several 'students' wearing #saffronshawls #KarnatakaHijabRow pic.twitter.com/qa3UDbMPST
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) February 8, 2022
انڈین صحافی نیانما باسو نے ایک ٹویٹ میں سوالات کیے کہ ’اساتذہ کہاں ہیں؟ امن و امان کہاں ہے؟ کیا ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایسا انڈیا چاہتے ہیں؟‘
سوشل میڈیا پر وائرل ایک اور ویڈیو میں زعفرانی مفلر پہنے طالب علموں کو ’جے شری رام‘ کے نعرے لگاتے ہوئے اور کالج کی عمارت پر پتھراؤ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
Triggered warning‼️
Watch a video of #ABVP members wearing #saffronshawl pelting stones on college with slogans 'Jai sri Ram'Where are cops, Politicians? Sangh parivaar sponsored communal disharmony! #ABVPTerrorismInKarnataka pic.twitter.com/dBYstRoQkr
— Syed Mueen (@Mueen_magadi) February 8, 2022
انڈین اداکارہ اور ڈائریکٹر پوجا بھٹ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیشہ کی طرح ایک عورت کو دھمکانے کی کوشش کے لیے مردوں کا جتھہ جمع ہوا ہے۔‘
انڈین اداکارہ کا کہنا تھا کہ مسلمان طالبات کو ہراساں کرنے والے اپنے زعفرانی مفلروں کو ‘ہتھیار‘ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
سامعیہ لطیف نامی صارفہ نے لکھا کہ ’ایک نوجوان مسلمان خاتون کو انڈیا میں اس کے کالج میں ہندو مرد حجاب پہننے پر ہراساں کر رہے ہیں۔ یہ 2022 ہے۔‘