Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کی مارکیٹ میں الیکٹرک گاڑیاں کیوں کم تعداد میں دستیاب ہیں؟

پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ سٹیشنز نہ ہونا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
حکومت پاکستان نے الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے ای وہیکلز پر ٹیکس مراعات کا اعلان کر رکھا ہے تاہم اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ ایک سال میں صرف 400 سے زائد الیکٹرک گاڑیاں درآمد کی گئی ہیں۔  
پاکستان الیکٹرک وہیکل اینڈ پارٹس مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل شوکت قریشی کے مطابق جون 2020 سے اب تک پاکستان میں 463 الیکٹرک گاڑیاں درآمد کی گئی ہیں، جن میں سیڈان کارز اور 50 کلو واٹ سے زائد کی گاڑیاں شامل ہیں۔‘  
شوکت قریشی کے مطابق ’انفرادی طور پر بھی چند افراد نے الیکٹرک گاڑیاں منگوائی ہیں لیکن زیادہ تر گاڑیاں سرمایہ کاروں کی طرف سے درآمد کی گئی ہیں۔‘
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے سنہ 2030 تک گاڑیوں کا 30 فیصد الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے جبکہ آئندہ چار برسوں میں تین ہزار سے زائد چارجنگ سٹیشنز بنانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔  
پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس ریلیف کے باوجود مارکیٹ میں گاڑیاں دستیاب کیوں نہیں؟  
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے رہائشی قاضی رضوان سات ماہ سے اپنی نئی الیکٹرک کار کے انتظار میں ہیں۔ اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے اعلانات تو کیے جاتے ہیں لیکن گاڑیوں کی کسٹم کلیئرنس پر کئی ماہ لگ جاتے ہیں۔‘  
انہوں نے بتایا کہ ’سات ماہ پہلے چین سے گاڑی بک کروائی تھی لیکن تاحال گاڑی پورٹ پر نہیں پہنچ سکی، کچھ نے کورونا کے مسائل کی وجہ سے شپنگ روکی ہوئی تھی جبکہ بکنگ کروانے کے لیے ابتدائی دستاویزات کا بھی ایک طویل مرحلہ ہے۔‘  

آئندہ چند ماہ میں 100 چھوٹی الیکٹرک گاڑیوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ رہی ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان الیکٹرک وہیکل اینڈ پارٹس مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل شوکت قریشی پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی کم دستیابی کی مختلف وجوہات بیان کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں سب سے زیادہ طلب چھوٹی گاڑیوں کی ہے جو کہ 660 سی سی سے 1000 سی سی کی کیٹیگری میں آتی ہیں اور اب تک پاکستان میں چھوٹی الیکٹرک کاریں متعارف نہیں ہوئیں۔‘  
انہوں نے کہا کہ ’آئندہ چند ماہ میں 100 چھوٹی الیکٹرک گاڑیوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ رہی ہے جس کے بعد ہر ماہ 100 گاڑیاں پاکستان آئیں گی، جو کہ 6.5 کے وی اور 12.5 کے وی پاور پر مشتمل ہوں گی۔‘  
شوکت قریشی نے مزید بتایا کہ ’بڑی الیکٹرک گاڑیوں کی قیمت انتہائی زیادہ ہے اور کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس کی شرح زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ چارجنگ سٹیشنز نہ ہونا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔‘  

 پاکستان میں جلد 20 سے 25 لاکھ روپے کے درمیان چھوٹی الیکٹرک گاڑی دستیاب ہوگی۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے کہا کہ چھوٹی الیکٹرک گاڑیاں پلگ اینڈ پلے یعنی گھر میں بھی چارج ہو سکیں گی جبکہ بڑی گاڑیوں کے لیے کچھ شوقین افراد نے اپنے گھروں میں چارجنگ سٹیشنز درآمد کیے ہیں جو کافی مہنگے ہیں۔‘  
شوکت قریشی کے مطابق ’الیکٹرک گاڑی درآمد کرنے پر ٹیکس اب بھی 10 فیصد ہے جبکہ پاکستان میں مینوفکچرنگ پر ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے لیکن پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ شروع ہونے میں وقت لگے گا۔‘
ان کے مطابق ’فی الحال چین کی مختلف کمپنیوں سے معاہدے کیے گئے ہیں اور امید ہے جلد پاکستان میں 20 سے 25 لاکھ روپے کے درمیان چھوٹی الیکٹرک گاڑی دستیاب ہوگی جس کی رینج 250 سے 280 کلومیٹر ہوگی۔‘ 

شیئر: