پاکستان کی وفاقی حکومت نے سال 2020 میں ملک میں مقامی سطح پر موبائل فونز اور الیکٹرک گاڑیاں جن میں موٹر سائیکل رکشہ اور ہیوی ٹرک شامل تھے تیار کرنے کے لیے پالیسیوں کی منظوری دی۔
کئی برسوں کے ہوم ورک کے بعد تیار کی جانے والی ان پالیسیوں کی منظوری کے باوجود نہ تو مقامی سطح پر موبائل فونز تیار کیے جا سکے ہیں اور نہ الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرائی جا سکی ہیں۔
وزارت صنعت و پیداوار نے ان پالیسیوں میں کچھ خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر کو ٹیکس معاملات پر تحفظات ہیں۔ اس لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی ایک مرتبہ پھر ان پالیسیوں کا جائزہ لے۔
دوسری جانب پاکستان الیکٹرک وہیکلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی کو ناکام بنانے کے پیچھے انجینیئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے الگ بورڈ تشکیل دیا جائے۔
مزید پڑھیں
-
الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی تنازعات کا شکارNode ID: 498176
-
پاکستان میں گاڑیوں کی قیمت بلند ترین سطح پر کیوں؟Node ID: 522171
-
چند منٹوں میں چارج ہونے والی ’ماحول دوست‘ الیکٹرک گاڑیNode ID: 522346