سڈنی میں کئی دہائیوں بعد شارک کے حملے میں تیراک ہلاک
ڈیٹا کے مطابق 1963 سے اب تک یہ پہلا خطرناک ترین حملہ ہے (فوٹو سڈنی ٹائمز)
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک شارک نے حملہ کر کے ایک تیراک کو ہلاک کر دیا ہے جو اس شہر میں گزشتہ 60 برسوں میں سب سے خطرناک حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ انہوں نے شارک کو حملہ کرتے دیکھا۔
عینی شاہد کرس لنٹو کا کہنا تھا کہ ’ایک شخص تیراکی کر رہا تھا کہ ایک شارک آئی اور اس پر حملہ کر دیا۔ ہم نے چیخ کی آواز سنی اور مڑ کر دیکھا تو لگا کہ شارک اس شخص کو چبا رہی تھی اور ہر طرف خون تھا۔‘
قریب ہی مچھلی کا شکار کرنے والے ایک اور عینی شاہد کا اندازہ ہے کہ شارک تقریباً ساڑھے چار میٹر لمبی تھی۔
نیو ساؤتھ ویلز ریاست کی حکومت نے ساحل کے قریب شارک کے حملوں سے بچنے کےلیے لاکھوں ڈالر خرچ کیے ہیں۔
51 بیچز پر نیٹ لگایا گیا ہے اور اس کے علاوہ ڈرونز اور شارک کو سٹیلائٹ کے ذریعے ٹریک کرنے کا نظام بھی نصب کیا گیا ہے۔
ڈیٹا کے مطابق 1963 کے بعد سے اب تک کا یہ پہلا خطرناک ترین حملہ ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لٹل بے بیچ پر اہلکاروں نے پانی سے ہلاک ہونے والے شخص کے جسمانی اعضا اکٹھے کیے مگر مرنے والے شخص کی شناخت نہیں بتائی۔
ایبولینس محکمہ کی ترجمان نے بتایا کہ ’بدقسمتی سے مریض شدید زخمی تھا اور ڈاکٹر اس کو بچانے کے لیے کچھ نہیں کر سکتے تھے۔