Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، چھ دہشت گرد ہلاک

حملوں کے بعد وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نوشکی کا دورہ کیا تھا (فوٹو: سوشل میڈیا)
پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ہے کہ بلوچستان کے علاقے بلیدہ میں چھ دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
بدھ کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاعات پر کلیئرنس آپریشن شروع کیا تو دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی، جس کے بعد دونوں طرف سے فائرنگ کا شدید تبادلہ بھی ہوا۔
بیان کے مطابق ’مارے جانے والے دہشت گرد حالیہ دنوں میں کیچ میں ہونے والی دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے جبکہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔‘
پاکستان کے صوبے بلوچستان میں شدت پسند عناصر کی جانب سے سکیورٹی فورسز پر حملے ہوتے رہے ہیں جن میں حالیہ دنوں میں نوشکی اور پنجگور میں ایف سی سینٹرز پر حملے بھی شامل ہیں۔
خیال رہے دو فروری کی رات بلوچستان کے علاقوں نوشکی اور پنجگور میں ایف سی سنٹرز پر حملے کیے گئے تھے۔
رات کے وقت ہونے والے ان حملوں میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تصدیق بھی ہوئی اور کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔

دو فروری کو پنجگو اور نوشکی میں ایف سینٹرز پر حملے ہوئے تھے (فوٹو: غلام رسول)

جس کے بعد آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ حملوں کو ناکام بنا دیا اور 20 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا، ان حملوں میں پانچ فوجی اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوئے تھے۔
آٹھ فروری کو پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان نوشکی پہنچے تھے اور
وزیراعظم نے سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان بھی کیا تھا۔
نوشکی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ’بلوچستان میں ڈویلپمنٹ سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔‘
وزیراعظم نے حملے ناکام بنانے والے اہلکاروں سے بھی ملاقات کی۔
وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان سمیت ان تمام علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جو پیچھے رہ گئے ہیں۔
کسی حکومت نے بلوچستان پر اتنے فنڈز نہیں لگائے جتنے موجودہ حکومت نے خرچ کیے ہیں۔

شیئر: