ٹی ایل پی کا ’کمر توڑ‘ مہنگائی کے خلاف احتجاج کا اعلان
یہ پہلا موقع ہے کہ اس جماعت نے کسی مذہبی ایشو کے بجائے سیاسی ایشو پر احتجاج کااعلان کیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں مذہبی سیاست کرنے والی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے حکومت کے خلاف نئے احتجاجی سلسلے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان جمعے کو جماعت کی مرکزی شوریٰ کے ایک اجلاس کے بعد ایک پریس ریلیز کے ذریعے سامنے لایا گیا ہے۔
ٹی ایل پی کی شوریٰ کے بیان کے مطابق ’پاکستان میں حالیہ کمر توڑ مہنگائی نے شہریوں کا جینا ناممکن بنا دیا ہے۔ چوری، ڈکیتی اور خودکشی جیسے شنیع جرائم معاشرے میں انارکی و تشدد کا باعث بن رہے ہیں۔ طے پایا ہے کہ ملک کے بڑے شہروں میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کیا جائے.‘
خیال رہے کہ ٹی ایل پی سے پابندی ہٹائے جانے کے بعد اس جماعت نے کسی بھی طرح کے احتجاج کی یہ پہلی کال دی ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ اس جماعت نے کسی مذہبی ایشو کے بجائے سیاسی ایشو پر احتجاج کااعلان کیا ہے۔
اس سے قبل اس جماعت نے مذہبی معاملات پر فرانسیسی سفیر کی ملک بدری یا پھر آسیہ مسیح کی رہائی کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیے تھے۔ جس کے نتیجے اس جماعت کے کارکنوں کی ریاستی اداروں سے مڈبھیڑ بھی ہوئی اور دونوں طرف سے ہلاکتوں کے دعوے بھی کیے گئے۔
بعد ازاں اس جماعت کو کالعدم قرار دینے کے بعد اس کے سربراہ سعد رضوی کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
ٹی ایل پی نے اپنے سربراہ کی رہائی کے لیے ایک مرتبہ پھر اسلام آباد کی طرف مارچ کیا تو حکومت کو ٹی ایل پی کے سربراہ کو رہا اور جماعت سے پابندی ہٹانا پڑی۔
ٹی ایل پی اب 23 مارچ سے کراچی شہر سے نئے احتجاجی شیڈول کا اعلان کیا ہے جو مہنگائی کے خلاف ہو گا۔