واشنگٹن- - - شامی ایئربیس پر حملے کی جی سی سی ممالک، برطانیہ ، فرانس اور ترکی نے حمایت کی ہے جبکہ بشارالاسد کے حمایتی ملک روس نے امریکی فضائی حملے پر کڑی تنقید کی۔کریملن نے ان میزائل حملوں کو ’ایک خودمختار ملک کے خلاف جارحیت اور بین الاقوامی روایات کی خلاف ورزی قرار دیا۔روس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں واضح کیا گیا کہ امریکا کی اس کارروائی نے روس اور امریکا کے پہلے سے متاثر تعلقات کو مزید نقصان پہنچایا ہے۔کریملن ترجمان دمتری پیسکوو کا کہنا تھا کہ ’شامی فوج کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کا کوئی ذخیرہ موجود نہیں۔ایرانی حکومت نے بھی امریکی حملوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ’تمام قسم کے یک طرفہ فوجی حملوں کی طرح‘ یہ حملہ بھی قابل قبول نہیں۔ برطانیہ نے فضائی حملوں کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اسے مہلک کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا بہترین ردعمل قرار دیا۔برطانیہ کے مطابق امریکا کے اس حملے کا مقصد شام کی جانب سے مزید حملوں کو روکنا تھا۔نیٹو کے اتحادی ملک ترکی نے بھی امریکی حملے پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔میزائل حملوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے ترکی کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ہمارا ماننا ہے کہ بشارالاسد کی حکومت کو یہ سزا دی جانی چاہیئے تھی‘۔شامی ایئربیس پر امریکی حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ مبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں وہ امریکا کے ’واضح اور مضبوط پیغام‘ کی حمایت کرتے ہیں۔