نور مقدم کیس: ملزمان کی سزائیں بڑھانے کے لیے اپیل دائر
جمعہ 11 مارچ 2022 14:59
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
مدعی شوکت مقدم کے وکیل نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف سزائیں بڑھانے کی اپیل دائر کی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسلام آباد میں قتل ہونے والی سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کیس میں سیشن کورٹ کے فیصلے خلاف مدعی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
مدعی شوکت مقدم کے وکیل شاہ خاور کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے سزائیں بڑھانے کی استدعا کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ نور مقدم قتل کیس میں سیشن عدالت نے 24 فروری کو مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت اور گھریلو ملازمین کو دس دس سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ مرکزی ملزم کے والدین اور تھراپی ورکس کے ملازمین کو بری کر دیا گیا تھا۔
وکیل شاہ خاور نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’مقدمے میں نامزد تمام 12 ملزمان کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے۔ مرکزی ملزم کے والدین اور تھراپی ورکس کے ملازمین کو بری کرنے کے فیصلے کے خلاف بھی عدالت میں اپیل دائر کی گئی ہے۔‘
مدعی کی جانب سے عدالت میں دائر کی گئی اپیل میں کہا گیا ہے کہ ’مرکزی ملزم کے خلاف ڈیجیٹل شواہد موجود ہیں، ٹرائل کورٹ نے کم سزا سنائی ہے، عدالت قانون کے مطابق سزائیں بڑھائیں۔‘
واضح رہے کہ سیشن کورٹ نے مرکزی ملزم کو سزائے موت کے ساتھ ساتھ 25 سال قید بامشقت کی سزا بھی سنائی تھی۔