عدم اعتمادکی پہلی تحریک جس میں کوئی ووٹ خرید رہا، نہ بیچ رہا: چودھری شجاعت
چودھری شجاعت کا کہنا تھا کہ جب کوئی ووٹر ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کر لے تواسے دس لاکھ تو کیا دس کروڑ کا مجمع بھی نہیں روک سکتا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ جب کوئی ووٹر ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کر لے تواسے دس لاکھ تو کیا دس کروڑ کا مجمع بھی نہیں روک سکتا۔
جمعہ کو ایک بیان میں حکومت کے اتحادی جماعت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر کہتے ہیں کہ دس لاکھ کے مجمع سے گزر کر عمران خان کے خلاف ووٹ ڈالنا ہو گا۔
’جب کوئی ووٹر ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کر لے تواسے دس لاکھ تو کیا دس کروڑ کا مجمع بھی نہیں روک سکتا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج کل ٹی وی اور اخباروں میں آ رہا ہے کہ نوٹوں کی بوریاں کھل گئی ہیں۔ حتیٰ کہ وزیراعظم نے بھی سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں کھلنے کا ذکر کیا ہے۔‘
چودھری شجاعت نے کہا کہ یہ عدم اعتماد کی پہلی تحریک ہے جس میں نہ کوئی ووٹ خرید رہا ہے اور نہ کوئی ووٹ بیچ رہا ہے، یہ محض پروپیگنڈہ ہے۔
’حکومت تو ہمیشہ جلسے جلوس روکنے کی کوشش کرتی ہے، یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ایک ہی ایشو پر جلسہ کر رہے ہیں۔‘
ق لیگ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومتی اعلانات دیکھتے ہوئے ہی جلسوں پر اصرار کر رہی ہے۔’ایک بار پھر اپیل ہے کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنے جلسے جلوسوں کا پروگرام ملتوی کر دیں۔ ان جلسے جلوسوں میں اگرکوئی مر گیا یا مروا دیا گیا توسب پچھتائیں گے۔‘