وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں حکمران جماعت کو خدشہ ہے کہ ان کے ارکان اپنے وزیراعظم کے خلاف ووٹ دیں گے جس کے باعث ان ارکان کے خلاف آرٹیکل 63 اے تحت کارروائی کا اعلان کیا جا رہا ہے۔
اردو نیوز کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ 2010 سے فلور کراسنگ کے خلاف شق کو آئین میں شامل کیے جانے کے باوجود آج تک کسی بھی رکن کو اس کے تحت الیکشن کمیشن کے ذریعے ڈی سیٹ نہیں کرایا جا سکا۔ تاہم پارٹی چھوڑنے والے ارکان اس آئینی خلاف ورزی کے تحت ڈی سیٹ کیے جانے سے پہلے ہی مستعفی ہو کر ایوان چھوڑ جانا مناسب سمجھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
سندھ میں گورنر راج کے بغیر اب کوئی دوسرا حل نہیں: شیخ رشیدNode ID: 653591
-
یہ تمہارے باپ کا نہیں عمران خان کا ووٹ ہے: فواد چوہدریNode ID: 653616