Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس کا یوکرین میں ہتھیاروں کے ڈپو پر ’نیکسٹ جنریشن ہائپر سونک میزائل حملہ‘

تجزیہ کاروں کے مطابق روس ہائپرسونک ہتھاروں کی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
روس نے کہا ہے کہ اس نے یوکرین میں ہتھیاروں کے ایک ڈپو پر نیکسٹ جنریشن ہائپر سونک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ روس اور یوکرین تنازع میں نیکسٹ جنریشن کے جنگی ہتھیاروں کے استعمال کا پہلا واقعہ ہے۔
سنیچر کو روس کا کہنا ہے کہ اس کے فوجیوں نے یوکرین کے تزویراتی لحاظ سے اہم ساحلی شہر ماریوپول کی دفاعی لائن کو بھی توڑ دیا اور اوڈیسا کے باہر موجود ریڈیو اور انٹیلیجنس سائٹس کو بھی تباہ کر دیا ہے۔
اگر روس کی جانب سے ہائپر سونک میزائل ’کنزحال‘ کے استعمال کے دعوے کی تصدیق ہوتی ہے تو اس سے جاری لڑائی میں مزید شدت آئے گی۔
یوکرین کے فضائی فوج کے ترجمان یوری اگنات نے اے ایف پی کو بتایا کہ رومانیہ کی سرحد کے ساتھ واقع گاؤں میں اسلحے کے ڈپو کو ضرور نشانہ بنایا گیا ہے۔ ’تاہم اس حملے میں مذکورہ میزائل کے استعمال کے حوالے سے ہمارے پاس کوئی معلومات نہیں۔‘
ان کے مطابق ڈپو پر حملے میں نقصان، تباہی اور ہتھیاروں کے دھماکے ہوئے ہیں۔ ’وہ اپنے اسلحے میں شامل تمام میزائلز ہمارے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔‘
خیال رہے ’کنزحال‘ میزائل روسی صدر نے 2018 میں متعارف کرایا تھا اور کہا تھا کہ یہ ’مثالی ہتھیار‘ ہے جو آواز کی رفتار سے دس گنا تیز چل سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق روس ہائپرسونک ہتھاروں کی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ روس کے بعد چین اور پھر امریکہ اس دوڑ میں ہے۔
روس کی جانب سے ہائپر سونک ہتھیاروں کے استعمال کا اعلان یوکرینی صدر کی جانب سے قیام امن کی تازہ ترین اپیل کے کچھ گھنٹوں کے اندر سامنے آیا ہے۔
یوکرین کے صدر نے ولادومیر ذیلینسکی نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ ’بامقصد‘ مذاکرات کو قبول کرے۔
’یہ وقت ہے ملنے کا، بات کرنے کا اور یوکرین کی علاقائی سالمیت اور شفافیت کو یقینی بنانے کا۔ ورنہ روس کو ایسا نقصان ہوگا جس سے کئی نسلیں بھی نہیں نکل پائیں گے۔‘

شیئر: