Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منحرف ارکانِ اسمبلی واپس آ جائیں، انہیں معاف کر دوں گا: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے منحرف ایم این ایز سے متعلق کہا کہ وہ واپس آ جائیں، انہیں معاف کر دوں گا۔
اتوار کو مالا کنڈ کی تحصیل درگئی میں جلسے سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ’میرے جو ایم این ایز غلطی کر بیٹھے ہیں، انہیں معاف کر دوں گا، واپس آ جائیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پارٹی کا سربراہ باپ کی طرح ہوتا ہے، میں باپ کی طرح ہوں، باپ اپنے بچوں کی غلطیاں معاف کر دیتا ہے۔ اپنے بچوں کے مستقبل کی خاطر یہ غلطی نہیں کرنا۔‘
عمران خان نے منحرف ارکان اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’سب جانتے ہیں کہ اگر آپ پارٹی چھوڑیں گے تو پیسے لے کر ہی چھوڑیں گے۔ سارا پاکستان یہی سمجھے گا کہ آپ نے خود کو بیچا ہے، اپنے ضمیر کو بیچا ہے۔ ضمیر فروش کا نام آپ کے ساتھ ہمیشہ کے لیے لگ جائے گے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’میرے لوگوں نے کہا آپ کے پاس توبہت پیسہ ہے ان ایم این ایز کو واپس لےآئیں۔ میں نےکہاکہ میں ﷲ کو جوابدہ ہوں اگر میں عوامی پیسہ استعمال کرکے اپنی حکومت بچاؤں تو بہتر ہے کہ میری حکومت چلی جائے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں میں شعور آ گیا ہے اور بچے بچے کو منحرف ایم این ایز کا نام پتا چلا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہاؤس میں ایم این ایز کو بند کر دیا گیا، پیسے کی بوریاں آئیں اور سندھ پولیس نے وہاں پہرا دیا۔
عمران خان نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا، ایسے میں قوم پر لازم ہے کہ وہ اس کے سامنے کھڑے ہوں۔

عمران خان نے منحرف ایم این ایز کو پارٹی میں واپس آنے کی دعوت دی۔ فوٹو اے ایف پی

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کو چوری کے پیسوں سے خریدا گیا ہے، ساری قوم کے سامنے ضمیر کا سودا ہو رہا ہے اور اسے جمہوریت کا نام دیا جا ریا ہے۔
’چوری کے پیسے سے ضمیر کے سودے کر رہے ہیں۔ ملک کے ساتھ وہ کرنے جا رہے ہیں جو کوئی دشمن بھی نہیں کرتا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’لوٹے اور ضمیر فروش میں فرق ہوتا ہے۔ لوٹا اس طرف چلا جاتا ہے جس طرف اقتدار ہوتا ہے۔ جبکہ ضمیر فروش اپنی جمہوریت، اپنے دین کا سودا کرتا ہے، کوئی دین اپنے ضمیر کو بیچنے کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ لوٹے نہی بلکہ ضمیر فروش ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عدلیہ بھی دیکھ رہی ہے اور الیکشن کمیشن بھی۔ وقت آ گیا ہے کہ عوام فیصلہ کرے کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔‘

شیئر: