’عمران 172 ارکان پارلیمنٹ لائیں یا بنی گالہ جا کر بیٹھ جائیں‘
بلاول بھٹو نے الزام لگایا کہ وزیراعظم تحریک عدم اعتماد سے بھاگ رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم 172 ارکان کو پارلیمنٹ میں لائیں اور یا پھر بنی گالہ جا کر بیٹھ جائیں۔
سنیچر کو پاڑہ چنار میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پہلے سے اس دھاندلی زدہ حکومت کو نہیں مانا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کل تک وزیراعظم ہم کو چیلنج کر رہے تھے کہ جلدی لائیں تحریک عدم اعتماد۔
’جب ہم تحریک عدم اعتماد لائے تو پارلیمان سے بھاگ گئے‘ انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سپورٹس مین سپرٹ دکھائیں، ہمت ہے تو سامنے آ کر مقابلہ کریں۔
انہوں نے وزیراعظم کے اعلانات کو غلط بیانی قرار دیتے ہوئے پوچھا کہ کتنے لوگوں کو روزگار ملا، جن کے پاس روزگار تھا وہ بھی چھین لیا۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹ بولنا چھوڑ دیں ورنہ ہم سچ بولنے پر مجبور ہو جائیں گے، اور بتائیں گے کہ خاتون اول نے کتنی کرپشن کی۔
’ہمیں یہ بھی معلوم ہے عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ بننے کے لے پیسے کہاں پہ دیے۔‘
بلاول بھٹو کے مطابق ’یہ کس قسم کا مذاق ہے کہ اپنی کرسی بچانے کے لیے پاکستان کو تباہ کرنے پر تیار ہیں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم نے خارجہ پالیسی اور ملکی مفاد کو جو نقصان پہنچایا ہے اتنا کوئی غیرملکی ایجنٹ بھی نہیں پہنچا سکتا تھا۔
بلاول بھٹو نے درگئی جلسے میں عمران خان کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہ انہوں نے انڈیا کی فارن پالیسی کی تعریف کی۔
بلاول بھٹو کے مطابق ’انہوں نے اس لیے انڈیا کی تعریف کی کہ انہوں نے وہی کیا جو انڈیا چاہتا ہے۔‘
ان کے مطابق وزیراعظم کو میری اردو پر اعتراض ہے۔
’ہاں میری اردو کمزور ہے، میں تو 30 میں اردو نہیں سیکھ سکا لیکن آپ تو 70 سال میں نہیں سیکھ سکے۔‘
بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اردو سکھانے سے پہلے اپنے تین بچوں کو سکھائیں۔‘