بدھ کو ایم کیو ایم کی جانب سے متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینے کے اعلان کے بعد پاکستانی سیاست کی صورت حال یکسر بدل گئی ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق اب نہ تو پرویز الٰہی تحریک عدم اعتماد کے خلاف عمران خان کی کوئی مدد کر سکتے ہیں بلکہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ حاصل کرنا بھی ان کے لیے مشکل ترین ہو چکا ہے۔
سیاسی تجزیہ کار سہیل وڑائچ سمجھتے ہیں کہ ’ق لیگ نے جلدی میں فیصلہ کیا، شاید انہیں اندازہ نہیں تھا کہ صورتحال بہت تیزی سے بدل رہی ہے۔ جب انہوں نے یہ فیصلہ کیا تو میرے خیال میں انہیں یہ بتایا گیا ہوگا کہ ایم کیو ایم بھی کہیں نہیں جا رہی لیکن ان کی اپنی جماعت کے لیے یہ درست سیاسی فیصلہ ثابت نہیں ہوا۔ ان کے مقابلے میں ایم کیو ایم کی پوزیشن بہتر رہی۔‘
مزید پڑھیں
-
علیم خان گروپ کا پرویز الہی کی حمایت سے انکارNode ID: 657236