’کرسی خطرے میں ہے تو عمران خان مودی کی طرف دیکھ رہے ہیں‘
’کرسی خطرے میں ہے تو عمران خان مودی کی طرف دیکھ رہے ہیں‘
جمعہ 1 اپریل 2022 16:57
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’اب اچانک انہیں خیال آگیا ہے کہ انڈیا کی خارجہ پالیسی اچھی ہے۔‘ (فوٹو: اے پی پی)
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ’اب جب وزیراعظم عمران خان کی کرسی خطرے میں ہے تو وہ مودی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔‘
جمعے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے کوئی ایسا فیصلہ نہیں کیا جس کی تعریف کی جا سکے۔ ’انڈیا کے حوالے سے خارجہ پالیسی کنفیوژن کا شکار رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان نواز شریف پر تنقید تو کرتے ہیں کہ مودی ان سے ملاقات کے لیے رائیونڈ چل کر آئے لیکن اس کے فوراً بعد عمران خان اپوزیشن میں ہوتے ہوئے مودی کے پاس چل کر گئے۔
بلاول بھٹو کے بقول ’جب انڈیا کےانتخابات ہوئے تو عمران خان مودی کے چیف پولنگ ایجنٹ بن کر سامنے آئے۔ انہوں نے کہا تھا کہ مودی کی جیت ہوئی تو کشمیر اور پاکستان کے لیے خوش آئند بات ہوگی۔‘
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ’اب جب وزیراعظم عمران خان کی کرسی خطرے میں ہے تو وہ مودی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ اب اچانک انہیں خیال آگیا ہے کہ انڈیا کی خارجہ پالیسی اچھی ہے۔‘
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ خط کا شوشہ عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانا ہے۔ ’وزیراعظم محفوظ راستہ ڈھونڈنے کے بجائے تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کہتے تھے اپوزیشن نے عدم اعتماد لا کر مجھے بہت بڑا موقع دے دیا، اب خود فیصلہ کر لیں یہ عالمی سازش ہے یا تحفہ؟‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے سابق امریکی صدر سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ وہ ایک بار پھر ورلڈ کپ لے آئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’وزیراعظم جاتے جاتے خارجہ پالیسی اور اداروں پر حملے کر رہے ہیں۔ عمران خان جھوٹ کی بنیاد پر عوام کو ورغلانا چاہتے ہیں۔ اگر جھوٹ بولنا ہے تو اتنا بولیں جتنا عوام سچ سمجھ سکے۔‘
انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم جمہوری لوگ ہیں، ہمارا اختلاف یہ ہے کہ آپ کوسلیکشن کے ذریعے مسلط کیا گیا۔‘
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ اتوار کو ووٹنگ ہوگی، امید ہے کوئی غیرجمہوری قدم نہیں اپنایا جائے گا۔ عدم اعتماد ایک جمہوری پراسس ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے بقول ’اگر جمہوری طریقہ کارمیں گڑبڑ ہو گی تو پھر اگلے 20 سال بھی اسی متنازع طریقے سے گزریں گے۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کوعزت والے طریقے سے ہار مان لینی چاہیے تھی۔ ’عمران خان گیم تو ہار چکے ہیں لیکن اس کے باوجود پچ پر لیٹ کر رو رہے ہیں، ملک چلانا کرکٹ کا کھیل نہیں ہے۔‘
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے مطابق عمران خان نے سابق امریکی صدر سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ وہ ایک بار پھر ورلڈ کپ لے آئے ہیں اور اب کہہ رہے ہیں کہ ان کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی حالات دن بہ دن خراب ہوتے جا رہے ہیں، مشکل حالات میں پاکستان کو بحرانوں سے نکالنا ہوگا۔