Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کا یوکرین کو 30 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد دینے کا اعلان

وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی و یوکرینی صدر کی ٹیلی فون کال پر دفاعی صلاحیت کے حوالے سے بات ہوئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے یوکرین کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لیے 30 کروڑ ڈالر بطور امداد مختص کیے ہیں، فروری کے اواخر میں روس کے حملے بعد امریکہ نے یوکرین کو ایک ارب 60 کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔
خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو منظور ہونے والے اس پیکیج میں لیزر گائیڈڈ راکٹ سسٹم، ڈرونز، اسلحہ، تاریکی میں دیکھنے والے آلات جنگی گاڑیاں اور میڈیکل کے آلات شامل ہیں۔
پنٹاگان کے ترجمان جان کیبری کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’یہ فیصلہ یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے امریکہ کے پختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔‘
بدھ کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیلی فون پر یوکرین کے صدر ولایمیر زیلنسکی کے ساتھ فوجی صلاحیت بڑھانے کے لیے حوالے سے بات چیت کی ۔
مارچ کے وسط میں کانگریس نے ایک بل پاس کیا تھا جس میں 13 ارب چھ کروڑ ڈالر کی امداد بھی شامل تھی جو انسانی بنیادوں پر امداد کے علاوہ فوجی مقاصد کے لیے بھی تھی۔
جبکہ اس سے قبل بائیڈن نے ایک ارب ڈالر کی رقم دفاعی تعاون کے لیے یوکرین کو دی گئی تھی۔
یوکرین کو دیا جانے والے سامان میں سے زیادہ تر امریکہ نے اپنے ذخیرے سے دیا ہے
امریکہ نے یوکرین کو جو فوجی سازوسامان دیا ہے اس کا ایک بڑا حصہ اس کے اپنے ذخیرے سے آیا ہے، جس کو ایک مخصوص طریقہ کار کے تحت حاصل کیا جاتا ہے جس کو ’پریزیڈنشیل ڈراڈاؤن‘ کہا جاتا ہے۔
اس طریقہ کار کے برعکس جمعے کو اعلان کردہ 300 ملین ڈالر پنٹاگون کے دفاعی شراکت داروںکی طرف سے فوجی سازوسامان کے معاہدوں کی طرف جائیں گے۔
کِبری کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ یوکرین کی صلاحیت بڑھانے کے لیے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
جمعے کی شام کو نیویارک ٹائمز نے خبر دی یوکرینی صدر زیلنسکی کی درخواست کے بعد امریکہ نے اتحادیوں سے ٹینک لے کر بھجوانے کا فیصلہ کیا۔

شیئر: