وزیرِاعظم عمران خان کے خلاف اتوار کو عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ سے چند گھنٹے پہلے متحدہ اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریکِ عدم اعتماد جمع کرا دی ہے۔
سپیکر کے خلاف اس تحریک پر ایک سو سے زیادہ اراکینِ اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔ اگرچہ کہا جا رہا ہے کہ اس تحریکِ عدم اعتماد کے لیے بھی کم و بیش وہی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا جو وزیراعظم کے خلاف تحریک کے لیے ہے لیکن ابھی تک اس کی کوئی واضح صورت سامنے نہیں آئی۔
خیال رہے کہ اپوزیشن کافی عرصے سے سپیکر اسد قیصر کی ’جانبداری‘ کے خلاف احتجاج کر رہی ہے اور ماضی میں اس نے عندیہ دیا تھا کہ سپیکر کے خلاف بھی عدم اعتماد کی تحریک آ سکتی ہے۔
سابق ایڈیشنل سیکریٹری قومی اسمبلی طاہر حنفی نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ اب ’اصولی طور پر سپیکر کو قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت نہیں کرنی چاہیے۔‘
تاہم میاں رضا ربانی اور فاروق ایچ نائیک کے مطابق ’آئینی طور پر سپیکر کے اجلاس کی صدارت کرنے پر فی الحال کوئی قدغن نہیں ہے۔‘