Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک انصاف کا مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر کمیشن بنانے کا مطالبہ  

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے سپریم کورٹ سے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔  
بدھ کو سپریم کورٹ میں جاری سپیکر رولنگ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ’حقائق متنازع ہوں تو اس کی تحقیقات ضروری ہیں، وزیراعظم چاہتے ہیں کہ اس معاملے  پر کمیشن بنے۔‘ 
دوسری جانب تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب کے مطابق ’دھمکی آمیز مراسلے پر تحقیقات کروانے کی تجویز ضرور زیر غور ہے تاحال اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔‘ 
سپریم کورٹ میں دوران سماعت جسٹس جمال مندو خیل نے کہا کہ ’اگر عمران خان کمیشن بنانا چاہتے ہیں تو مطلب ہوا کہ انہیں معلوم نہیں کون ملوث ہے۔‘  
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ ‘ایسا نہیں ہے کہ وزیراعظم کو معلوم نہیں، وزیراعظم کو جو علم ہے وہ ملکی مفاد میں بولنا نہیں چاہتے، وزیراعظم تفتیش کار نہیں اس لیے یہ کام متعدد لوگوں کو کرنے دیا جائے۔‘ 
عدالت کے استفسار پر وکیل بابر اعوان نے بتایا کہ ’جن لوگوں پر اس معاملے کا الزام ہے حکومت نے ان کے خلاف ایکشن نہیں لیا، تحریک انصاف نے صرف اپنے ارکان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے احتیاط سے کام لیا ہے۔‘ 
فرخ حبیب کے مطابق ’اس حوالے سے وزیراعظم بدھ کو اپنی لیگل ٹیم کے ساتھ مشاورت کے بعد کوئی حتمی فیصلہ کریں گے۔‘
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد کو غیر ملکی سازش قرار دیتے ہوئے مراسلہ چیف جسٹس کو دکھانے کی پیشکش بھی کی تھی۔  
اپوزیشن جماعتوں کے وکلا نے بھی سپریم کورٹ سے حساس اداروں کے سربراہوں کو بلا کر معاملے پر اِن کیمرا بریفنگ لینے کی بھی استدعا کی تھی تاہم چیف جسٹس نے اپوزیشن کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم ریاستی معاملے، خارجہ پالیسی کو نہیں بلکہ صرف آئین کے حوالے سے جائزہ لیں گے۔‘

شیئر: