سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کال پر اسلام آباد سمیت ملک بھر میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں پرجوش کارکن شریک ہوئے۔
اتوار کی صبح اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے پر وزیراعظم اپنا منصب کھو بیٹھے تھے۔ اس سے قبل جمعے کو انہوں نے عوام کو ملک پر میں پرامن احتجاجی مظاہرے کی کال دی تھی۔
اتوار کو ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں سے یوں لگتا ہے عوام نے ان کی کال کا مثبت جواب دیا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد ان سے اظہار یک جہتی کے لیے نکلی ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان کے کون کون سے وزرائے اعظم اپنی مدت پوری نہیں کر پائے؟Node ID: 660021
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی ریلی
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی ریلی زیرو پوائنٹ سے ایف نائن پارک پہنچی جس میں سیکنڑوں گاڑیاں تھیں۔ ابتدائی ریلی میں کسی بڑے قائد کی عدم موجودگی کے باجود پرجوش کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔
اسلام آباد میں گزشتہ ماہ ہونے والے جلسے کے برعکس اس جلسے میں انتظامات پارٹی تنظیموں کے بجائے عام لوگوں نے کر رکھے تھے۔کئی گاڑیاں خواتین ڈرائیو کر رہی تھیں۔
ایف نائن پارک میں عوام کی بڑی تعداد رات ساڑھے نو بجے ہی پہنچنا شروع ہو گئی تھی مگر پارٹی رہنما قدرے تاخیر سے پہنچے۔ شاید انہیں اتنے ریسپانس کا اندازہ نہیں تھا۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے اسلام آباد سے آئے طلعت حسین نے کہا وہ عمران خان کو عالمی سازش کے ذریعے نکالے جانے کی مذمت کے لیے آئے ہیں۔
اردو نیوز کے رپورٹر زبیر علی خان کے مطابق سٹیج پر اسد عمر، مراد سعید، عامر کیانی اور شبلی فراز موجود تھے۔ مظاہرین ’کون بچائے گا پاکستان عمران خان عمران خان‘ اور ’امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
خواتین مختلف ٹولیوں کی شکل میں نعرے بازی کر رہی تھیں۔ کئی فیملیز اپنے ساتھ پوسٹرز بھی بنا کر لائی تھیں جن پر ’امپورٹڈ حکومت نامنظور‘ اور امریکہ کے خلاف نعرے درج تھے۔
لاہور مظاہرے میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک
لاہور سے رائے شاہنواز کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی کال پر ہزاروں کی تعداد میں تحریک انصاف کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ لاہور کے مشہور لبرٹی چوک میں کیا گیا۔
تحریک انصاف کی جانب سے دی جانے والی کال کے مطابق تمام کارکنان کو رات 9 بجے لبرٹی چوک میں اکٹھا ہونے کی ہدایات کی گئی تھی تاہم نو بجے سے پہلے ہی کارکنان لبرٹی گول چکر میں اکٹھے ہونا شروع ہو گئے۔
تحریک انصاف کی مرکزی قیادت میں سے صرف محمود الرشید اس مظاہرے میں موجود تھے۔
مظاہرے میں لوگوں نے طرح طرح کے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جب کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف غم و غصے کا اظہار بھی کیا جا رہا تھا۔ جب کہ اس مظاہرے میں پارٹی ترانے بھی چلائے جا رہے تھے جن پر کارکنان رقص کر رہے تھے۔ اس مظاہرے میں سٹیج سے امریکہ کے خلاف بھی نعرے بلند بند کیے گئے۔
لبرٹی چوک میں ہونے والے اس مظاہرے کی وجہ سے لاہور کے مرکزی علاقوں میں شدید ٹریفک جام کی صورتحال رہی۔ مظاہرے کے شرکا میں خواتین، بزرگ اور بچے بھی تھے۔
عمران خان کا اظہار تشکر
عمران خان نے ایک ٹویٹ میں ’امریکی حمایت سے پاکستان میں حکومت تبدیل‘ کرکے مقامی میرجعفروں، جو کہ ضمانت پر ہیں، کو حکومت میں لانے کے خلاف مظاہرے کرنے اور اپنے جذبات کے اظہار پر پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اندرون ملک اور بیرون ملک پاکستانیوں نے اس کو پُرزور طریقے سے مسترد کیا۔‘
Never have such crowds come out so spontaneously and in such numbers in our history, rejecting the imported govt led by crooks. pic.twitter.com/YWrvD1u8MM
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 10, 2022