پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں فوجی افسر پر مبینہ تشدد کے کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
لاہور پولیس کا کہنا کہ ’مقدمے میں خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے جس کے بعد جمعرات کے روز دونوں کو گرفتار کیا گیا۔‘
ایف آئی آر کے مطابق خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی ایما پر ان کے محافظوں نے فوجی افسر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں
-
کیا حمزہ شہباز اور علیم خان کے درمیان جھگڑا ہوا؟Node ID: 660891
قبل ازیں خواجہ سلمان رفیق نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’تمام شہری اور ادارے ان کے لیے قابل احترام ہے۔‘
تھانہ گارڈن ٹاؤن لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ فوجی افسر سمیت تمام شہری ہمارے لیے قابل احترام ہیں، ہم نے اپنے اداروں اور عدالتوں کا احترام کرنا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بدھ کو پیش آنے والے واقعے میں جو افراد ملوث تھے ان کو قانون کے حوالے کردیا گیا ہے۔‘
’قانون سے کوئی بالاتر نہیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔‘
مقدمے میں نامزد لیگی رہنما حافظ نعمان نے وضاحت کی تھی کہ سٹاف کی گاڑی پیچھے رہ گئی تھی جس کا انہیں پتا نہیں چلا تھا۔
لاہور پولیس نے حساس ادارے کے افسر پر تشدد کرنے والے چاروں گارڈز کو رات گرفتار کر لیا تھا جبکہ گاڑی قبضہ میں لے لی۔ گارڈز پر مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں!@CcpoLahore pic.twitter.com/Fd0a3mCz9g
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) April 14, 2022