اہل مدینہ کا افطار دسترخوان چاچا سعود کے’سوبیا‘ کے بغیر نامکمل
’چاچا سعود‘ کا خاندان گزشتہ 70 برس سے معروف ہے(فوٹو عاجل)
سعودی عرب میں رمضان میں افطاری دسترخوان پر’سوبیا‘ کا شربت لازمی سمجھا جاتا ہے۔ اہل مدینہ برسوں سے رمضان میں افطاری کےلیے دیگر شربتوں کے ساتھ سوبیا کا استعمال لازمی طور پر کرتے ہیں۔
مدینہ منورہ میں رہنے والوں کے لیے افطاری کےلیے رطب (آدھی کچی آدھی پکی کھجور) شریک (گول روٹی جوبیسن ملے آٹے سے بھی بنائی جاتی ہے) اورسوبیا نامی شربت لازمی تصور کیا جاتا ہے۔
عاجل نیوز کے مطابق مدینہ منورہ میں سوبیا کی صنعت کے حوالے سے معروف ’چاچا سعود‘ کا خاندان گزشتہ 70 برس سے معروف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اہل مدینہ کے لیے رمضان میں افطاری دسترخوان سوبیا کے بغیر نامکمل ہوتا ہے۔
سوبیا کی تیاری کے حوالے سے چاچا سعود نے سعودی ٹی وی الاخباریہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’جو کوکوٹ کراسے صاف کیا جاتا ہے بعدازاں اس میں دارچینی اور الائچی مخصوص مقدار میں ملائی جاتی ہے۔ سوبیا کو ٹھنڈا رکھنے کےلیے برف کی آمیزش کی جاتی ہے۔‘
چاچا سعود بتایا کہ اہل مدینہ منورہ کے لیے سوبیا رمضان کی سوغات کے طور پراستعمال کیا جاتا ہے۔ اس شربت کا استعمال برسوں سے ہورہا ہے کیونکہ یہ صحت کے لیے مفید ہے خاص کرگردوں کے افعال کو بہتر کرنے کےلیے سوبیا لاجواب شربت مانا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں فرحت بخش اور گرمی کے توڑ کے طور پر بھی اس کی افادیت کم نہیں ہے۔
مدینہ منورہ کے چاچا سعود کے سوبیا کی شہرت مدینہ منورہ سے باہر دیگر شہروں تک بھی پہنچ چکی ہے۔ دیگر شہروں سے آنے والے یہاں چاچا سعود کا سوبیا شوق سے خریدتے ہیں۔
بعض تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سوبیا کا شربت خون میں کولیسٹرول کوکم کرنے کے بھی معاون ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس میں غذائیت و توانائی سے بھرپوراجناس شامل ہوتی ہیں۔
مختلف شہروں میں سوبیا کے مختلف طریقوں سے تیار کیاجاتا ہے۔
جدہ میں سوبیا کے شربت میں کئی فلیورز شامل کیے جاتے ہیں جبکہ مصر میں سوبیا میں ناریل کا پانی شامل کیا جاتا ہے جس سے اس کا رنگ دودھ کی طرح سفید ہوتا ہے۔