Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاسپورٹ واپسی کے لیے دائر مریم نواز کی درخواست متعلقہ بینچ سنے: عدالت

وکیل کے مطابق مریم نواز اپنے بیمار والد میاں نواز شریف کی تیمارداری کے لیے لندن جانا چاہتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ کی واپسی کے لیے دائر متفرق درخواست کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمہ جسٹس علی باقر نجفی کے بینچ کے سامنے لگایا جا سکتا ہے جنہوں نے پہلے اس کی سماعت کی تھی۔
جمعرات کو جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس انوارالحق پنوں پر مشتمل عدالت عالیہ کے دو رکنی بینچ نے مریم نواز کی درخواست کی سماعت کے دوران کہا کہ اس کیس کو جن معزز جج صاحبان نے پہلے سنا بہتر ہے وہی اس متفرق درخواست کو سنیں۔
دو رکنی بینچ نے مریم نواز کے کیس کو چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے متعلقہ بینچ کے سامنے مقرر کرنے کی سفارش کی۔
مریم نواز نے دائر کی گئی متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ سنہ 2019 میں نیب نے سیاسی بنیادوں پر جھوٹے الزام پر ان کے خلاف انکوائری شروع کی۔
مریم نواز نے اپنی درخواست میں عدالت کو بتایا کہ وہ نیب میں پیش ہوئیں مگر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے بیان ریکارڈ نہ کروا سکیں۔
درخواست گزار نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر انہوں نے اپنا پاسپورٹ  عدالت میں جمع کرایا۔
وکیل کے مطابق مریم نواز 27 اپریل کو عمرے پر جانا چاہتی ہیں اور وہ اپنے بیمار والد میاں نواز شریف کی تیمارداری کے لیے لندن کا سفر بھی کرنا چاہتی ہیں۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مریم نواز کا پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے تاکہ وہ بیرون ملک سفر کر سکیں۔
عدالت کو درخواست میں بتایا گیا کہ مریم نواز کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر مل کیس میں ضمانت دی تھی۔

شیئر: