سعودی عرب کا ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا معاہدہ
سعودی عرب کا ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کا معاہدہ
بدھ 27 اپریل 2022 15:04
لوسیڈ موٹرز کے ساتھ مل کر پہلا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کا ارادہ ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب نے امریکہ کی لوسیڈ موٹرز کمپنی کے ساتھ آئندہ دس سال میں 50 ہزار سے ایک لاکھ تک الیکٹرک گاڑیاں خریدنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں تاکہ سڑکوں پر ماحول دوست گاڑیوں میں اضافہ کیا جاسکے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ معاہدہ سعودی وژن 2030 کے کلیدی مقاصد کی حمایت میں ایک اہم اقدام ہے۔
اس اقدام کا مقصد سعودی عرب کے باشندوں کی معیشت، معاشرے اور زندگیوں میں صحت مند تبدیلی، مستقبل کے لیے موزوں نئے شعبوں کی تعمیر اور آئندہ نسلوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنا شامل ہے۔
سعودی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ منصوبہ سعودی گرین انیشی ایٹو اور مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے۔
سعودی خودمختار دولت فنڈ جسے پبلک انوسٹمنٹ فنڈ(پی آئی ایف) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے لوسیڈ میں معتبر حصص کا مالک ہے جسے وزارت خزانہ نے منتخب کیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب الیکٹرک گاڑیوں کو مملکت میں تیار کرنے کے لیے لوسیڈ کے ساتھ مل کر یہاں پہلا الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ پلانٹ لگا نے کا ارادہ رکھتا ہے جس کا مقصد 2030 تک دارالحکومت ریاض میں چلنے والی 30 فیصد گاڑیوں کو تیل کی بجائے بیٹری پر منتقل کرنے کو یقینی بنانا ہے۔
لوسیڈ موٹرز کمپنی کا امریکہ سے باہر یہ پہلا پلانٹ ہو گا۔ سعودی عرب میں لگائی جانیوالی اس فیکٹری میں ہر سال ڈیڑھ لاکھ الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے کی صلاحیت ہو گی۔
وزارت خزانہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کے اس پلانٹ سے حکومت کی لوکل مینوفیکچرنگ کی مہم کو سپورٹ ملے گی۔
اس سے ہزاروں انتہائی ہنر مند ملازمتیں بھی فراہم ہوں گی اور یہ منصوبہ مملکت میں وژن 2030 کے مطابق معاشی فوائد کے ساتھ معیشت کو مستحکم بنائے گا۔
وزارت خزانہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس منصوبے سے سعودی عرب کو الیکٹرک گاڑیوں کے لیے اہم علاقائی اور عالمی مینوفیکچرنگ بیس بننے کے اپنے عزائم پورے کرنے میں مدد ملے گی۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں