سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان، سٹیٹ بنک آف پاکستان میں مملکت کے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کرنے یا ’دیگر آپشنز‘ کے ذریعے مدد کے امکان پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ایس پی اے کے مطابق اتوار کو جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے خام تیل کی مصنوعات کی برآمدات کے لیے مالی اعانت کے معاہدے میں سعودی عرب کے توسیع کے فیصلے کا بھی خیر مقدم کیا ہے۔
یہ بیان پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی تاریخNode ID: 665246
-
دورہ سعودی عرب: وزیراعظم شہباز شریف مدینہ سے جدہ پہنچ گئےNode ID: 665406
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف تین روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے۔
یہ ان کا وزیراعظم بننے کے بعد پہلا غیرملکی دورہ تھا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے جمعے کی شب وزیراعظم نے ملاقات کی تھی۔
پاکستان کے پرائم منسٹر ہاؤس کے ٹوئٹر اکاونٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ملاقات کے دوران اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، سرمایہ کاری کو وسعت دینے اور پاکستان کی افرادی قوت کےلیے مزید مواقع پیدا کرنے سے متعلق امور زیر غور آئے ہیں۔‘
On his arrival at the royal palace, Prime Minister Shehbaz Sharif was received by Crown Prince Mohammed bin Salman ahead of their meeting. He was presented guard of honour. It is important to mention that the Prime Minister is on a three-day visit to Saudi Arabia. pic.twitter.com/cIH2ZIhgeD
— Prime Minister's Office (@PakPMO) April 29, 2022
ملاقات کے لیے رائل پیلس پہنچنے پر شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم شہباز شریف کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ شہباز شریف کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جدہ کے السلام پیلس میں وزیر اعظم پاکستان کا خیر مقدم کیا اور سرکاری استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔
ملاقات میں دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزرا بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسماعیل، نوبزادہ شاہ زین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ محمد آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ اور مولانا طاہر اشرفی بھی وزیرِاعظم کے ہمراہ وفد میں موجود تھے۔
اس سے قبل عرب نیوز کو ایک تحریری انٹرویو میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ’پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات کو گہری تزویراتی شراکت داری میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔‘
![](/sites/default/files/pictures/May/42951/2022/whatsapp_image_2022-04-29_at_10.09.48_pm.jpeg)