’روس کو جواب‘ صدر بائیڈن کے یوکرین کی امداد کے بِل پر دستخط
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ رکوانے کی اقوام متحدہ کی کوششیں ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے روس کے یوکرین پر حملے کے خلاف متحدہ محاذ کے قیام کا اشارہ دیتے ہوئے دوسری عالمی جنگ کی طرز کی ’قرضوں سے متعلق لیز‘ کو دوبارہ بحال کرنے کی دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے پیر کو اس ’لینڈ لیز‘ پروگرام کی بحالی کی دستاویز پر دستخط کیے ہیں۔ اس پروگرام کی مدد سے دوسری عالمی جنگ میں نازی جرمنی کو شکست دینے میں مدد ملی تھی۔
واضح رہے کہ صدر جوبائیڈن کی جانب سے یہ دستخط ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب امریکی کانگریس روس کے خلاف جنگ کے لیے مزید اربوں ڈالر دینے کے لیے تیار ہے جس میں ڈیموکریٹس 40 ارب ڈالر کی فوجی اور انسانی امداد دیں گے، جو کہ صدر بائیڈن کی جانب سے یوکرین کے لیے مانگے گئے 33 ارب ڈالر کے پیکج سے زیادہ ہے۔
امریکہ نے حالیہ اقدامات روسی صدر ولادیمیر پوتن کے لیے جوابی پیغام کے طور اٹھائے ہیں، جنھوں نے پیر کو وکٹری ڈے منایا تھا۔
صدر بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ امداد میدان جنگ میں یوکرین کی کامیابی کے لیے کافی اہم رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ کانگریس یوکرین کے اگلے امدادی پیکج کی منظوری دے تاکہ یوکرین کی فوجی رسد میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ’ہم کانگریس کی مزید کارروائی کا انتظار کرتے ہوئے اپنی امداد کی ترسیل کو روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
انہوں نے کانگریس پر زور دیا کہ وہ ’جلد ایسا کرے۔‘
پیر ہی کو کیپٹل ہِل کو بھیجے گئے ایک خط میں سیکرٹری دفاع لائیڈ آسٹن اور وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کانگریس پر زور دیا کہ وہ 19 مئی سے پہلے مزید امداد سے متعلق کارروائی کرے۔
خبر ایجنسی اے پی کے مطابق پینٹاگون پہلے ہی ساڑھے تین ارب ڈالر کے ہتھیاروں اور آلات میں سے 100 ملین ڈالرز مالیت کا سامان یوکرین کو بھیج چکا ہے یا بھیجنے کا فیصلہ کر چکا ہے۔‘
یاد رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کو تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس دوران یوکرین کے متعدد شہروں میں بھاری پیمانے پر مالی و جانی نقصان ہوا ہے جبکہ لاکھوں افراد یوکرین سے فرار ہو کر دیگر ممالک میں پناہ کے متلاشی ہیں۔