پراپیگنڈے کو پاکستان کے ساتھ تعلقات میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے: امریکہ
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستانی حکام سے ملاقات کے شیڈول کا علم نہیں ہے۔ (فوٹو:گیٹی امیجز)
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ’امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری سے گزشتہ ہفتے تفصیلی بات چیت کی، پاکستانی حکام سے ملاقات کے شیڈول کا علم نہیں ہے۔‘
منگل کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس سے پریس بریفنگ میں سوال کیا گیا کہ امریکی وزیر خارجہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو میں کن نکات پر بات کی۔
جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ ’انٹونی بلنکن نے افغانستان کے استحکام اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے امریکہ اور پاکستان کے پختہ عزم پر زور دیا۔‘
ترجمان نے بتایا کہ ’انہوں (انٹونی بلنکن) نے ہمارے اقتصادی تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، صحت اور تعلیم کے حوالے سے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔‘
جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا دونوں رہنماؤں میں ون آن ون ملاقات متوقع ہے تو نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستانی حکام سے ملاقات کے شیڈول کا علم نہیں ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے امریکہ پر الزامات کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم پراپیگنڈے، غلط معلومات، اور جھوٹ کو دوطرفہ تعلقات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ واشنگٹن ڈی سی میں موجود پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کی سیکرٹری بلنکن یا محکمہ خارجہ کے کسی عہدیدار سے ملاقات ہوئی ہے؟
تو ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ کسی ملاقات کے بارے میں علم نہیں۔‘
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو سے ٹیلی فون پر بات کی تھی۔
سنیچر کو انٹونی بلنکن نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان اور امریکہ اپنے تعلقات مضبوط کرنے، افغانستان میں استحکام کی غرض سے تعاون، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور تجارتی شعبے کو وسیع کرنے کے لے پرعزم ہیں۔
اس سے قبل بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا تھا کہ عہدہ سنبھالنے پر وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے انہیں فون کر کے مبارک باد دی ہے۔