سعودی فیچر فلم ’نورہ‘ کی پری پروڈکشن کا آغاز
فلم بندی مکمل طور پرالعلا میں کی جائے گی( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں رائل کمیشن فار العلا مووی ایجنسی نےاعلان کیا ہے کہ توفیق الزایدی کی تحریراور ہدایت کاری میں بننے والی سعودی فیچر فلم ’نورہ‘ کی پری پروڈکشن شروع ہو گئی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق بلیک شوگر پکچرز اور نیبراس فلمزکی جانب سے تیار کردہ فلم کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں اوراس کی فلم بندی اگلے ماہ شروع ہونے والی ہے جس کے پروڈیوسر پال ملر اور شریف مجالی ہیں۔
’نورہ‘ سعودی فلم ساز توفیق الزایدی کی پہلی فلم ہو گی جو مملکت میں سنیما کی نئی لہر کے ایک بااثر رکن ہیں۔
یہ فلم پہلی گھریلو فیچر فلم بھی ہو گی جس کی فلم بندی مکمل طور پرالعلا میں کی جائے گی۔
یہ فلم سعودی عرب کی 1990 کی دہائی پر مبنی ہے جب قدامت پسندی اپنے عروج پر تھی اور آرٹ اور پینٹنگ کی تمام اقسام پر پابندی عائد تھی۔
فلم کا عنوان نورہ ایک گاؤں میں رہنے والی ایک نوجوان عورت ہے جسے معلوم ہوتا ہے کہ مقامی آدمی نادر ایک فنکار ہے۔
وہ اپنے پورٹریٹ کو اس کے ذریعے پینٹ کروانے کے لیے نکلتی ہے جس سے وہ فنکارانہ دریافت کا رشتہ قائم کرتی ہے۔
جیسے ہی نادر کا فنکارانہ جذبہ بیدار ہوتا ہے وہ نورہ کو گاؤں سے باہر امکانات کی دنیا سے متعارف کراتا ہے۔
واضح رہے کہ العلا کی تاریخ دو لاکھ برس پرانی ہے۔ یہاں سات ہزار سالہ تمدن کی تاریخ محفوظ ہے۔
العلا کا علاقہ بائیس ہزار 500 کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ سحر آفریں وادیوں، ریتیلے پتھروں، سیاہ آتشیں چٹانوں، سنہری ریت، حیرت انگیز شکل و صورت کے پہاڑوں سے بھرا ہوا ہے۔
العلا نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے بھی غیر معمولی دلچسپی کا حامل ہے۔ یہاں قدیم تہذیب و ثقافت کے آثار آج بھی موجود ہیں جنہیں لوگ دلچسپی سے دیکھنے آتے ہیں۔
سعودی ایئرلائنز کی ریاض، جدہ اور دمام سے العلا کے لیے پروازیں دستیاب ہیں۔ العلا ریاض سے دس گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے، جدہ سے سات گھنٹے اور مدینہ اور تبوک کے ہوائی اڈوں سے صرف تین گھنٹے کی دوری پر ہے۔